اوروہ غرق ہوگیا۔۔۔۔۔۔!
راہب نے کہا:”اس کاواقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص نے سیلاب آنے کی جگہ اپنا گھر بنا رکھا تھا۔جب اس سے کہا گیا کہ ”یہ بہت خطرناک جگہ ہے یہاں سے ہٹ جا ۔”تواس نے کہا:”مجھے معلوم ہے کہ یہ جگہ خطرناک ہے لیکن اس کی خوبصورتی و شادابی نے مجھے تعجب میں ڈال دیاہے ۔”اس سے کہاگیاکہ” تمام رونقیں اور خوبصورتیاں زندگی کے ساتھ ہیں ،لہٰذااپنی جان کی حفاظت کر،اپنے آپ کوخطرے میں نہ ڈال۔”اس نے کہا:”میں یہ جگہ ہرگزنہیں چھوڑوں گا۔”پھرایک رات حالتِ نیند میں اسے سیلاب نے آلیااوروہ غرق ہو کر مر گیا۔لوگوں نے اس کاانجام دیکھ کراس طرح کہاجس طرح زمانے والوں نے کہا:” ہم پیداہوتے اورمرجاتے ہیں اورہم میں سے جومرجاتاہے وہ واپس لوٹ کرنہیں آتا۔
راہب نے کہا:”اگرہم سمجھداری سے کام لیں توہم بھی” اَفرَوْلیہ” والوں کی طرح ہوجائیں گے۔”سرداروں نے کہا: ”اصحابِ افر و لیہ ” کون تھے؟اوران کامعاملہ کیاتھا؟”