اللّٰہ تعالٰی کی کتابیں
اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبروں پر اپنا کلا م پاک اُتارا، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پر توریت اُتری ،حضرت داؤدعَلَیْہِ السَّلَام پر زبور، حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پر انجیل اورنبیوں پر دوسری کتابیں اُتریں ان نبیوں کی اُمتوں نے ان کتابوں کو گھٹا بڑھا دیا اوراللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کے اَحکام کو بدل ڈالا، تب اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) نے ہمارے آقا مُحَمّدٌ رَّسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم
پر قرآنِ پاک اُتارا، قرآن ایسی بے مثل کتاب ہے کہ ویسی کوئی دوسرا نہیں بناسکتا چاہے تمام جہان مل کر کوشش کریں ایسی کتاب نہیں بناسکتے۔ قرآن میں سارے علم ہیں اور ہر چیز کا روشن بیان ہے ساڑھے تیرہ سو برس سے آج تک ویسا ہے جیسا اُترا اور ہمیشہ ویسا ہی رہے گا سارا زمانہ چاہے تو بھی اِس میں ایک حرف کا فرق نہیں آسکتا جو شخص کہے کہ قرآنِ پاک میں کسی نے کچھ گھٹایا بڑھادیا، اصلی قرآن امام غائب کے پاس ہے، وہ کافر ہے۔ یہی اصل قرآن ہے اِسی قرآن پر ایمان لانا ہر شخص کے لیے لازم ہے اب نہ کوئی نبی آئے گا، نہ کوئی اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) کی کتاب ۔جو اس کے خلاف مانے وہ مومن نہیں ۔