حکایت نمبر 403: اللہ عَزَّوَجَلَّ کا پیغام بشرحافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی کے نام
حضرتِ سیِّدُنابِشربن حَارِث حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی کے بھانجے حضرتِ سیِّدُنا ابوحَفْص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا بیان ہے، مجھے میری والدہ نے بتایا:”ایک مرتبہ کسی نے ہمارا دروازہ کھٹکھٹایا تو حضرتِ سیِّدُنا بِشْرِ حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی نے پوچھا:” کون ہے ؟ ” اس نے جواب دیا: ”میں بِشْر علیہ الرحمۃ سے ملنا چاہتا ہوں۔” آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس کے پاس گئے اور کہا:”اللہ تبارک و تعالیٰ تجھے اپنی حفظ وامان میں رکھے۔ کیا تمہیں کوئی حاجت ہے ؟” اس نے کہا: ” کیا آپ ہی بِشْر ہیں ؟” فرمایا:” ہاں! میں ہی بِشْر ہوں، بتاؤ! کیا کام ہے ؟” کہا:”آج رات میں نے خواب میں اللہ ربُّ العزَّت کا دیدار کیا،میرے پاک پروردگار عَزَّوَجَلَّ نے مجھ سے فرمایا: ”بِشْر کے پاس جاؤ اور اس سے کہو،” اگر تم اَنگاروں پر بھی سجدہ کرو تب بھی جوعزت وشہرت اورمقام ومرتبہ لوگوں کے
درمیان تمہیں عطاکیاگیااورجو نعمتیں تمہارے لئے تیارکی گئی ہیں ان کاشکرادانہیں کرسکتے۔” آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:” کیا واقعی تم نے یہ خواب دیکھا ہے؟” کہا:” جی ہاں! میں مسلسل دو راتوں سے یہی خواب دیکھ رہا ہوں۔ ”فرمایا :” اے شخص! کسی اور کو اس خواب کے متعلق ہرگز کچھ نہ بتانا۔” یہ کہہ کر آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اسے رخصت کردیا اور واپس آکر اپنا منہ قبلہ کی جانب کرتے ہوئے زور زور سے رونا شروع کردیااور بڑی بے چینی کے عالم میں یہ دعا کرنے لگے:
” اے میرے رحیم و کریم پروردگار عَزَّوَجَلَّ ! تو نے دنیا میں مجھے جو عزَّت عطا فرمائی ہے ، میرا نام لوگوں میں بلند کیا ہے، اور میرے مرتبے کورفعت عطا فرمائی ہے اگر یہ دنیوی آسائشیں اس لئے ہیں کہ بروزِ قیامت تومجھے رسوا کریگا، تو میرے مالک عَزَّوَجَلَّ !مجھے ابھی موت دے دے اور مجھ سے میرے اعضاء کی قدرت و طاقت چھین لے۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)