اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی
(۱)’’ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَ لَا لَا یَبِیتَنَّ رَجُلٌ عِنْدَ امْرَأَۃٍ ثَیِّبٍ إِلَّا أَنْ یَکُونَ نَاکِحًا أَوْ ذَا مَحْرَمٍ‘‘۔ ()
حضرت جابر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ خبردار! کوئی مرد کسی ثیّبہ یعنی شادی شدہ عورت کے پاس رات نہ گزارے مگر صرف اس حالت میں کہ وہ مرد یا تو اس عورت کا شوہر ہو یا اس کا محرم۔ (مسلم شریف)
(۲)’’ عَنْ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِاِمْرَأَۃٍ إِلَّا کَانَ ثَالِثَہُمَا الشَّیْطَانُ ‘‘۔ ()
حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ کوئی مرد کسی اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہیں جمع ہوتا لیکن اس حال میں کہ وہاں دو کے علاوہ تیسرا شیطان بھی ہوتا ہے ۔ (ترمذی)
(۳)’’ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ إِیَّاکُمْ وَالدُّخُولَ عَلَی النِّسَاء فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ یَا رَسُولَ اللَّہِ أَفَرَأَیْتَ الْحَمْوَ قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ‘‘۔ ()
حضرت عقبہ بن عامر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے فرمایاکہ تم( غیر ) عورتوں کے پاس جانے سے بچو، ایک انصاری نے عرض کیا یارسول اللہ! اگر وہ عورت کا دیور ہو تو فرمایا دیور تو موت ہے یعنی وہ اور بھی خطرناک ہے ۔ (مسلم)
(۴)’’ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ مَعَ إِحْدَی نِسَائِہِ فَمَرَّ بِہِ رَجُلٌ
حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام اپنی ایک بیوی کے ہمراہ
فَدَعَاہُ فَجَائَ فَقَالَ یَا فُلَانُ ہَذِہِ زَوْجَتِی فُلانَۃُ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ مَنْ کُنْتُ أَظُنُّ بِہِ فَلَمْ أَکُنْ أَظُنُّ بِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّیْطَانَ یَجْرِی مِنْ الْإِنْسَانِ مَجْرَی الدَّمِ‘‘۔ (1)
تھے اتنے میں ایک شخص سامنے سے گزرا حضور نے اس کو بلا کر فرمایا اے فلاں !سن لے کہ یہ عورت میری فلاں بیوی ہے ۔ وہ شخص بولا یارسول اﷲ ! جب میں کسی اور کے ساتھ بدگمانی نہیں کرتا تو معاذ اﷲ آپ کے ساتھ بدگمانی کروں گا۔ سرکارِ اقدس نے فرمایا بات دراصل یہ ہے کہ شیطان انسان کے بدن کے اندر خون کی نالیوں میں دوڑتا پھرتا ہے ۔ اس لیے یہ اندیشہ کچھ بعید نہیں کہ وہ تیرے دل میں وسوسہ ڈال دے کہ رسولِ خدا ایک اجنبی عورت کے ساتھ ہیں۔ (مسلم)
٭…٭…٭…٭
________________________________
1 – ’’صحیح مسلم‘‘، کتاب السلام، باب بیان أنہ یستحب إلخ، الحدیث: ۲۳۔ (۲۱۷۴) ص۱۱۹۷.