اہلِ فارس کی طویل عمر ہونے کی وجہ
حضرتِ سَیِّدُنا سَلمان فارِسی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فارِس کے رہنے والے تھے ۔
فارِس کے رہنے والے لوگوں کی عمریں طویل ہوتی تھی، اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے مُفَسِّرین کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام فرماتے ہیں : ” فارِس کے بادشاہ نہروں کى کُھدائى اور شجر کارى مىں بہت رَغبت رکھتے تھے اِسى وجہ سے ان کى عمرىں بھى لمبى ہوا کرتى تھىں ۔ اىک نبی عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے فارِس کے لوگوں کى لمبى عمر سے متعلق اللہ پاک کى بارگاہ مىں اِستفسار کىا تو اللہ پاک نے ان کى طرف وحى فرمائى کہ ىہ لوگ مىرے شہر کو آباد کرتے ہىں ، اِسى وجہ سے یہ دُنىا مىں زىادہ عرصہ زندہ رہتے ہىں ۔ حضرتِ سَیِّدُنا اَمىر مُعاوىہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بھى اپنى آخرى عمر مىں کھىتى باڑى کا کام شروع کر دىا تھا ۔ (1)
بَہرحال اِن رِوایات سے معلوم ہوا کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے پودے لگائے ہیں اور صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان بھی شجرکاری کیا کرتے تھے ۔ (2) اگر ہم بھی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اور صَحابۂ کِرام
عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی اِن مُبارَک اَداؤں کو ادا کرنے کی نیت سے پودے لگائىں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ثواب پائیں گے ۔
________________________________
1 – تفسیر کبیر، پ۱۲، ھود، تحت الآیة : ۶۱، ۶ / ۳۶۷ دار احیاء التراث العربی بیروت
2 – جیسا کہ ایک بار مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کہیں تشریف لے جا رہے تھے حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کومُلاحَظہ فرمایا کہ ایک پودا لگا رہے ہیں ۔ اِستفسار فرمایا : کیا کر رہے ہو ؟عرض کی : درخت لگا رہا ہوں ۔ فرمایا : میں بہترین درخت لگا نے کا طریقہ بتا دوں! سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَر پڑھنے سے ہر کلمہ کے عِوض (یعنی بدلے )جنَّت میں ایک دَرخت لگ جاتا ہے ۔ (اِبن ماجه، کتاب الادب، باب فضل التسبیح، ۴ / ۲۵۲، حدیث : ۳۸۰۷ دار المعرفة بیروت )اِس رِوایت سے جہاں یہ معلوم ہوا کہ پودے لگانا صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کابھی طریقہ ہے وہاں یہ بھی معلوم ہوا کہ اِن مذکورہ کلمات کو پڑھنے سے ہر ہر کلمے کے بدلے جنَّت میں ایک ایک دَرخت لگا دیا جاتا ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ )