ہونٹوں کے اطراف بخار کے چھالے (کولڈ سور) بار بار تنگ کرتے ہیں اور ان سے جان چھڑانا مشکل ہوجاتا ہے۔ اب ماہرین نے کہا ہے کہ ایک طرح کا شہد ان کے علاج میں اسی طرح مؤثر ہوتا ہے جس طرح مہنگی کریمیں ان کا علاج کرتی ہیں۔
میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف نیوزی لینڈ نے اپنے ملک میں عام پائے جانے والے ایک پھولدار پیڑ کینوکا Kunzea ericoides میں ایک جزو دریافت کیا ہے جو ہونٹوں کے اطراف میں ہونے والے بخار کے چھالے اور ہرپز کا شافعی علاج ثابت ہوسکتا ہے۔ اس وقت بازار میں جتنی بھی کریمیں دریافت ہیں شہد اسی رفتار سے بخار کے چھالوں کو ختم کرتا ہے خواہ وہ ناک پر ہوں یا پھر ہونٹوں کے اطراف پر نمودار ہوتے ہیں۔
مثلاً اسائیکلووِر کریم دودن میں چھالوں کو ختم کرتی ہے لیکن اس کے منفی ضنمی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس تناظر میں خاص طبی شہد کا استعمال بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ لیکن شہد کے لاتعداد فوائد اور بھی ہیں جن کا شمار مشکل ہے ۔ شہد کا استعمال ہاضمے کو درست کرتا ہے، بہترنیند لاتا ہے، جگر کو زہر سے پاک کرتا ہے اور جسمانی انفیکشن کو ختم کرتا ہے۔
کینوکا درخت سے حاصل شہد طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے اور نیوزی لینڈ کے ماہرین نے اس پر مزید تحقیق اور انسانی آزمائشوں پر زور دیا ہے۔
ابتدائی تجربات میں ماہرین نے کینوکا درخت سے حاصل شدہ شہد میں 5 فیصد اسائیکلووِر کریم ملائی اور اسے 952 مریضوں پر آزمایا اور پانچ روز بعد چھالہ بالکل غائب ہوگیا۔ جبکہ دوسری جانب صرف شہد استعمال کرنے والوں میں بھی عین یہی نتائج نمودار ہوئے۔
تحقیق کے اگلے مرحلے میں سائنسداں اس جزو کو تلاش کرنے کی کوشش کریں گے جو بخار کے چھالے کو ختم کرتا ہے۔