83سال 4ماہ کی عبادت سے زیادہ ثواب
لہٰذا اِس مُقَدَّس رات کو ہرگز ہرگز غفلت میں نہیں گُزارنا چاہئیے ۔اِس رات عِبادت کرنے والے کو ایک ہزار ماہ یعنی
تِراسی سال چار ماہ سے بھی زیادہ عِبادت کا ثواب عطا کیا جاتا ہے۔اور اِس ”زیادہ ” کا عِلْم اللہ عَزَّوَجَلَّ جانے یا اِس کے بتائے سے اُس کے پیارے حَبیب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جانیں کہ کِتنا ہے۔اِس رات میں حضرتِ سَیِّدُنا جِبرِیل (علیہ السلام ) اور فِرِشتے نازِل ہوتے ہیں اور پھر عِبادت کرنے والوں سے مُصافَحہ کرتے ہیں۔اِس مُبارَک شَب کا ہر ایک لَمحہ سلامتی ہی سلامتی ہے اور یہ سلامتی صُبحِ صادِق تک برقرار رہتی ہے۔یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا خاصُ الْخاص کرم ہے کہ یہ عظیم رات صِرف اپنے پیارے حَبیب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اور آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صَدْقے میں آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اُمَّت کو عطا کی گئی ہے۔اللہ عَزَّوَجَلَّ قُراٰنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے-:
آیت؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ
اِنَّاۤ اَنۡزَلْنٰہُ فِیۡ لَیۡلَۃِ الْقَدْرِ﴿۱﴾ۚۖ وَ مَاۤ اَدْرٰىکَ مَا لَیۡلَۃُ الْقَدْرِ ؕ﴿۲﴾ لَیۡلَۃُ الْقَدْرِ ۬ۙ خَیۡرٌ مِّنْ اَلْفِ شَہۡرٍ ؕ﴿ؔ۳﴾ تَنَزَّلُ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ الرُّوۡحُ فِیۡہَا بِاِذْنِ رَبِّہِمۡ ۚ مِنۡ کُلِّ اَمْرٍ ۙ﴿ۛ۴﴾سَلٰمٌ ۟ۛ ہِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ ٪﴿۵﴾
ترجَمہ کنز الایمان : اللہ (عَزَّوَجَلَّ) کے نام سے شُروع جو بَہُت مِہربان رَحمت والا۔ بے شک ہم نے اسے شبِ قَدر میں اُتارا اور تُم نے کیاجانا ،کیا شبِ قَدْر ؟شبِ قَدْر ہزار مہینوں سے بِہتر، اِس میں فِرِشتے اور جِبرِیل( علیہ السَّلام )اُترتے ہیں اپنے ربّ کے حُکم سے، ہرکام کیلئے ، وہ سلامتی ہے صُبح چمکنے تک۔ (پ۳۰سورۃُ القدر)
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! شَبِ قَدْر کس قَدْر اَہَم رات ہے کہ اِس کی شانِ مُبارَک میں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پُوری ایک سُورت نازِل فرمائی ۔جسے ابھی آپ نے مُلاحَظَہ کیا۔اِس سُورئہ مُبارَکہ میں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اِس مُبارَک رات کی کئی خُصوصِیَّات اِرشاد فرمائی ہیں۔
مُفَسِّرِین کِرام رَحِمَھُمُ اللہ تعالٰی اِسی سُورہ قَدْر کے ضِمْن میں فرماتے ہیں، ‘ ‘اِس رات میں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے قُراٰنِ مجِید کو لَوحِ مَحْفُوظ سے آسمانِ دنیا پر نازِل فرمایا اور پھر تقریباً 23 برس کی مُدَّت میں اپنے پیارے حَبیب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر اسے بَتَدْرِیج نازِل کیا۔”
(از تفسِیرِ صاوی ج۶ص۲۳۹۸)