(8) سونے کی انگوٹھی پہننے والے کی اِصلاح
عصر کی نماز کے بعدبڑاہی پُرکیف سَماں تھا، دُورونزدیک سے آئے ہوئے لوگ مجدد ِ دین وملت ، اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کی بارگاہ میں حاضر ہوکر ایک سچے عاشقِ رسول کی زیارت و ملاقات سے اپنے دلوں کو منوّر کر رہے تھے ۔ اتنے میں ایک صاحب سونے کی انگوٹھی پہنے ہوئے حاضر ہوئے توحامئ سنت، ماحئ بدعت ، اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر(یعنی برائی سے روکنے )کا فریضہ انجام دیتے ہوئے کچھ یوں ارشاد فرمایا : ”مرد کو سونا پہننا حرام ہے۔ صرف ایک نَگ کی چاندی کی انگوٹھی جو ساڑھے چار ماشہ سے کم کی
ہواُس کی اجازت ہے۔ جوکوئی سونے، تانبے یا پیتل کی انگوٹھی پہنے یا چاندی کی ساڑھے چار ماشے سے زیادہ وزن کی ایک انگوٹھی پہنے یا کئی انگوٹھیاں پہنے اگرچہ سب مل کر ساڑھے چار ماشے سے کم ہوں تو اسکی نماز مکروہ تحریمی ہے۔” ایک عالمِ باعمل کے اس کلام نے ان صاحب کے دل پر جو روحانی اثر کیا ہوگااسے بیان کرنے کی حاجت نہیں ۔
(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، حصہ دوم ،ص۱۹۷،مکتبۃ المدینہ)
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد