(1)اَطِبّاء (اَطِب۔با یعنی طبیبوں)کا کہناہے:”بعض اَوقات مِعدہ کی گرمی اور تیزابیَّت سے مُنہ میں چھالے پڑ جاتے ہیں اور اِس مرض سے خاص قسم کے جراثیم منہ میں پھیل جاتے ہیں۔ اس کیلئے منہ میں تازہ مسواک مَلئے اور اس کے لُعاب کو کچھ دیر تک منہ کے اند رپِھراتے رہئے ۔اس طرح کئی مریض ٹھیک ہو چکے ہیں”(2)مٹّھی بھر بَرگِ حِنا(یعنی مہندی کے پتّے)پانی میں اُبال کر( دن میں دو بار )اِس کے غَرارے کیجئےاِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ فائدہ ہو جائے گا (3)پاؤ بھر گرم پانی کے اندر ایک لیموں نچوڑ کر اُس سے کُلّیاں کیجئے ۔ (دن میں تین بار ) (4)انڈے کی سفیدی پَھینٹ کر روئی کی پُھرَیری سے چھالوں پر لگایئے اِن شاءَ اللہ آرام آ جائے گا(5)دن میں دو تین بارگلیسرین لگانا بھی اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ مفید ہوگا(6)میڈیکل اسٹور سے DAKTARIN(MICONAZOLE) نامی ٹیوب لیکر دن میں چند بار تھوڑی تھوڑی دوا ڈال کر منہ میں چند منٹ پھرایئے پھر تھوک دیجئے اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ چھالے ٹھیک ہو جائیں گے ۔چھوٹے بچّوں کو بھی استِعمال کروا سکتے ہیں۔ اگر یہ دوا معمولی سی پیٹ میں چلی جائے تب بھی حرج نہیں(روزہ کی حالت میں دن کے وقت منہ میں دوا نہیں لگا سکتے)(7) منہ کے چھالوں اور تقریباً 80فیصد بیماریوں کا علاج کم کھانے میں ہے اگر یقین نہ آتا ہو تو پیٹ بھر کر کھانا چھوڑ دیجئے اور رحمتِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ کے کرشمے دیکھئے ۔ فیضانِ سُنّت جلد اوّل کے باب”پیٹ کا قفلِ مدینہ”میں دی ہوئی ہدایات کے مطابِق عمل کیجئے۔ اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلّ َآپ اس کی برکتیں دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔ یقین مانئے!زیادہ کھانے سے جان” بنتی”نہیں”بگڑتی ” ہے ۔