”مدینہ ” کے پانچ حُرُوف کی نسبت سے وُضو میں قَے کے 5 اَحْکامِ شرعی
وُضو کی حالت میں (جان بُوجھ کرقے کریں یا خود بخود ہوجائے دونوں صُورتوں میں)اگر مُنہ بھر قَے آئی اور اِس میں کھانا،پانی یا صَفْراء (کڑوا پانی )آیا تَو وُضو ٹوٹ جائے گا۔ (بہارِ شریعت حصّہ دُوم ص۲۶)
اگر بَلْغَم کی مُنہ بھر قَے ہوئی تَو وُضو نہیں ٹوٹے گا۔ ( اَیضاً)
بہتے خُون کی قَے وُضو توڑدیتی ہے۔
بہتے خُون کی قَے سے وُضو اُس وَقت ٹوٹتا ہے جبکہ خُون تُھوک سے مَغْلُوب نہ ہو۔ (ردالمحتار ج۱ ص۲۶۷) یعنی خُون کی وجہ سے قَے سُرخ ہورہی ہے تَو خُون غالِب ہے وُضو ٹوٹ گیا اور اگر تُھوک زیادہ ہے اور خون کم تو وُضو نہیں ٹوٹے گا۔خون کم ہونے کی نشانی یہ ہے کہ پُوری قَے جو تُھوک پر مُشتَمِل ہے وہ زَرْد (یعنی پیلی ) ہوگی۔
اگرقَے میں جَما ہوا خُون نِکلا اور وہ مُنہ بھرسے کم ہے تَو وُضُو نہیں ٹوٹے گا۔ (ملخص از بہار شریعت حصہ دوم ص۲۶)
ضروری ہدایت
مُنہ بھرقَے(عِلاوہ بَلْغَم کے) ناپاک ہے۔اِس کا کوئی چھینٹا کپڑے یا جِسْم پر نہ گِرنے پائے اِس کی اِحتِیاط فرمائیے۔آج کل لوگ اِس میں بڑی بے اِحْتِیاطی کرتے ہیں،کپڑوں پر چھینٹے پڑنے کی کوئی پرواہ نہیں کرتے اور مُنہ وغیرہ پر جَوناپاک قَےلگ جاتی ہے اُس کو بھی بِلاجِھجک اپنے کپڑوں سے پُونچھ لیتے ہیں۔ اللہ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ ہمیں نَجاست سے بچنے کا ذہن عنایت فرمائے۔
ٰاٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم