(1)نیند سے ذِہن پُر سکون مِعدہ دُرُست اور کھانا ہضْم ہوتا ہے(2) رات کا سونا صحّت کیلئے مفید اور رات بھر جاگنا مُضِر ہے۔ رات جاگتے رہنے سے بدن میں خشکی ، بدہضمی ،دِماغ کی کمزوری اورعقل میں کمی آتی اور بعض اَوقات آدَمی پاگل ہو جاتا ہے(3)بے شک بعض اولیاء ُ اللہرَحِمَہُمُ اللہُ تعالٰی کا رات بھر عبادت کرنا ثابِت ہے۔ لیکن انہیں روحانی قوّت حاصل ہو جاتی ہے، جیسا کہ سرکارِ غوثِ پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے40دن تک کے فاقے بھی منقول ہیں۔ (بَہجۃُ الاسرار ص 118)
حالانکہ عام آدمی کیلئے یہ ناممکن ہے(4) بُوعلی سِینا کا قول ہے:دن کوزیادہ سونا سوئے ہوئے اَمراض کو جگاتا ،تِلّی کوسخت کرتا ، اور رنگ کو خراب کرتا ہے (5)رات عبادت کرنے والوں کیلئے دوپَہَر کے کھانے کے بعد قیلولہ یعنی کچھ دیر آرام کرنا سنّت اور مُفیدِ صحّت ہے۔اِس سے دماغ قَوی اورعَقل تیز ہوتی ہے ۔