خلفاء مخدوم اشرف سمنانی #قسط 3
حضرت شیخ سماء الدین ردولوی #
حضرت شیخ سماء الدین ردولوی جو علوم شریعت وطریقت کے جامع تھے ان کا شمار بھی حضرت مخدوم اشرف سمنانی قدس سرہ کے جلیل القدر خلفاء میں ہوتاہے ۔آپ پابندی شریعت اور اتباع سنت کا بہت زیادہ اہتمام فرماتے تھے ۔جب حضرت مخدوم سمنانی ردولی سے واپس تشریف لا رہے تھے تو شیخ سماء الدین آپ کے ہمراہ روح آباد ( کچھوچھہ مقدسہ ) آگیے ۔یہاں پر حضرت مخدوم سمنانی کی خانقاہ میں چار سال تک مجاھدہ و ریاضت میں مشغول رہے ۔انوار سبعہ ( تصوف کے مخصوص سات منازل ) کو طے کرنے میں کچھ زیادہ وقت لگا لیکن سخت ریاضت جہر کرکے منزل تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ۔حضرت مخدوم خود فرماتے تھے کہ ہمارے مریدوں میں دو شخصوں کو انوار سبعہ طے کرانے میں دقت پیش آٸی ’ مگر اللہ کے فضل سے دونوں منزل تک پہنچ گیے ۔ایک شیخ سماء الدین دوسرے شیخ ابو المکارم ۔جب دونوں کے منازل سلوک طے ہوگیے تو حضرت مخدوم نے انھیں خرقہ خلافت سے مشرف فرمایا اور ان کی ولایت کے لیے قصبہ ردولی مقرر ہوا ۔۔۔منقول ہے کہ شیخ سماء الدین قدس سرہ کو قصبہ کے کسی درویش سے مقام قیام سے متعلق کچھ مخالفت پیش آٸی ۔شیخ سماء الدین نے حضرت مخدوم کی خدمت میں عرض داشت بھیجی ۔حضرت مخدوم نے جب عرض داشت کو ملاحظہ فرمایا اور شیخ سماء الدین کی پریشانی سے آگاہ ہوے تو ارشاد فرمایا:میں نے حق تعالی سے خواہش کی ہے کہ جو نامراد شخص غلامان اشرفی کی ناحق مخالفت کرے گا برباد ہو گا ۔۔حضرت مخدوم نے شیخ سماء الدین کی عرضی کی پشت پر یہ لکھ کر ان کے پاس روانہ کردیا ۔چند دن گزرے تھے کہ والی قصبہ نے مخالفت کرنے والے درویش کو سخت تنبیہ کردی اور شیخ سماء الدین کی پریشانی دور ہوگیء ۔۔حضرت شیخ سماء الدین کا مزار پر انوار قصبہ ردولی میں ہے ۔۔زیادہ مشہور نہ ہونے کے سبب خاص لوگ ہی وہاں زیارت کے لیے حاضر ہوتے ہیں ( ماخوذ : صحاٸف اشرفی ولطاٸف اشرفی )
راقم : رضاء الحق اشرفی مصباحی ۔جامع اشرف کچھوچھہ شریف