(13) ایک پیر صاحب پر انفرادی کوشش
اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت مدرسۃُ الحدیث پِیلی بِھیت کے سالانہ جلسہ میں پیلی بھیت تشریف لائے توایک روز حضرت محدث سورتی علیہ رحمۃاللہ القوی کے ہمراہ پیلی بھیت کے مشہور بزرگ ”شاہ جی محمد شیر میاں ”رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے ملنے تشریف لے گئے۔ وہاں پہنچ کر دیکھا کہ شاہ صاحب بے حِجَابانہ (یعنی درمیان میں کوئی پردہ لٹکائے بغیر)عورتوں کو بیعت کرارہے ہیں۔اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت کی غیرتِ ایمانی نے وہاں رکنا گوارا نہ کیا اور آپ ان سے ملے بغیر ہی واپس تشریف لے آئے۔ دوسرا کوئی ہوتا، تو بگڑجاتا لیکن حضرت شاہ جی میاں صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا کمال ِبے نفسی وحق پسندی اس طرح جلوہ گر ہوا کہ شام کواعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت جب بریلی شریف جانے لگے توشاہ جی میاں صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسٹیشن تک پہنچانے گئے اور صبح کے واقعہ پر اظہار افسوس کرکے فرمایا: ”مولانا! اب آئندہ میں عورتوں کو پس پردہ بٹھا کر بیعت لیا کروں گا۔” اسکے بعداعلیٰ
حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُ ربِّ الْعِزَّت نے ان سے مصافحہ و معانقہ فرمایا ۔
(حیاتِ اعلی حضرت ،ج۱، ص ۱۴۷)
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اعلٰی حضرت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد