”رَمَضانُ المُبارَک ” کے بارہ حُرُوف کی نِسبت سے مکروہاتِ روزہ پر مُشتَمِل 12 پَیرے
جُھوٹ ،چُغلی ،غِیبت ،بدنِگاہی، گالی دینا، بِلا اجازتِ شرعی کسی کا دِل دُکھانا ، داڑھی مُنڈانا وغیرہ چیزیں ویسے بھی ناجائز وحرام ہیں روزہ میں اور زِیادہ حرام اور ان کی وجہ سے روزہ میں کَراہِیَّت آتی اور روزے کی نورانیَّت چلی جاتی ہے۔
روزہ دار کا بِلا عُذر کسی چیز کو چَکھنا یا چَبانا مکروہ ہے۔چَکھنے کے لئے عُذر یہ ہے کہ مَثَلاً عورت کا شوہر بد مِزاج ہے کہ نَمک کم یابیش ہوگا تَو اُس کی ناراضگی کا باعِث ہوگا۔اِس وجہ سے چکھنے میں حَرَج نہیں۔چَبانے کیلئے عُذر یہ ہے کہ اِتنا چھوٹا بَچّہ ہے کہ روٹی نہیں چَبا سکتا اور کوئی نرم غذاء نہیں جو اُسے کِھلائی جاسکے ،نہ حَیض و نَفا س ۱ ؎ والی یا کوئی اور ایسا ہے
کہ اُسے چَبا کر دے۔تَو بچّہ کے کِھلانے کیلئے روٹی وغیرہ چَبانا مَکْرُوہ نہیں۔ (دُرِّمُخْتار ج۳ ص ۳۹۵ ) مگر پوری احتیاط رکھئے اگر حَلْق سے نیچے کچھ اُتر گیا تو روزہ گیا۔
؎۱ حیض و نفاس کی حالت میں عورت کو روزہ ، نماز ، تلاوت ناجائز وگناہ ہے۔ نماز معاف ہے مگربعد فراغت روزقضا کرنا لازمی ہے