یہود سے معاہدہ
اسی سال رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے مسلمانوں اور یہود مدینہ کے درمیان ایک معاہدہ تحریر
فرمایا، جس کی شرائط کی پو ری تفصیل سیرت ابن ہشام میں ہے، ان شرائط کا خلاصہ یہ ہے :
{1} …خون بہااور فدیہ کا طریقہ سابقہ قائم رہے گا۔
{2} …ہر دوفریق کو مذہبی آزادی ہو گی، ایک دوسرے کے دین سے تعرض نہ کریں گے۔
{3} …ہر دوفریق ایک دوسرے کے خیر خواہ رہیں گے۔
{4} … اگر ایک فریق کو کسی سے لڑائی پیش آئے تو دوسرااس کی مدد کرے گا۔
{5} …اگر فریقین میں ایسا اختلاف پیدا ہو جائے کہ جس سے فساد کا اند یشہ ہو تو اس کا فیصلہ خدا اور رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر چھوڑ دیا جائے گا۔
{6} …کوئی فریق، قریش اور ان کے معاونین کو امان نہ دے گا۔
{7} …اگر کوئی دشمن یثرب پر حملہ آور ہو تو ہر دوفریق مل کر اس کا مقابلہ کر یں گے۔
{8} …اگر ایک فریق کسی سے صلح کرے گا تو اس مصالحت میں دوسرا فریق بھی شامل ہوگا مگر مذہبی لڑائی اس سے مستثنیٰ ہوگی۔