حیلے کے جواز پر ایک اور دلیل ملاحظہ فرمایئے🌴🕋
چنانچہ حضرت سیدنا عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ايک بار حضرت سیدتنا سارہ اور حضرت سیدتنا ہاجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما میں کچھ چپقلش ہو گئی ۔ حضرت سیدتنا سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے قسم کھائی کہ مجھے اگر قابو ملا تو میں ہاجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا کوئی عضو کاٹوں گی۔📚✒️
اللہ عزوجل نے حضرت سیدنا جبرئیل علیہ الصلوۃ السلام کو حضرت سیدنا ابراھیم خلیل الله علی نبیناوعلیہ الصلوۃ والسلام کی خدمت ميں بھیجا کہ ان میں صلح کروا دیں ۔ حضرت سیدتنا سارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کی ، ماحیلۃ یمینی يعنی میری قسم کا کیا حیلہ ہو گا؟🌺🕌
تو حضرت سیدنا ابراھیم خلیل اللہ عَلٰی نبیناوعلیْہ الصلوۃ والسلام پر وحی نازل ہوئی کہ (حضرت) سارہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا)کو حکم دو کہ وہ (حضرت) ہاجرہ ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا)کے کان چھید دیں ۔ اسی وقت سے عورتوں کے کان چھیدنے کا رواج پڑا۔ ( غمزعيون البصائر شرح الاشباہ والنظائر،ج۳،ص۲۹۵)