کاش یہ آواز قراٰن کی تلاوت میں استعمال ہوتی(حکایت )
ایک بار حضرت سیِّدُنا عبداﷲابن مسعود(رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ) کسی مجلس پر گزرے جہاں ایک گَوَیّا گویا
بہت اچھی آواز سے گا رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: کاش !یہ آواز قرآن شریف پر استعمال ہوتی۔
یہ خبر گَوَیے کو پہنچی اس نے سچی توبہ کی اور حضرت سیِّدُناابن مسعود
(رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ)کے ساتھ رہنے لگا حتّٰی کہ قراٰن کریم کا عالِم و قاری ہوگیا۔(مرقات)(مراۃ المناجیح ،۳/ ۲۷۰)
یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآن عام ہوجائے
تلاوت کرنا میرا کام صبح وشام ہوجائے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
کاش یہ آواز قراٰن کی تلاوت میں استعمال ہوتی(حکایت )
ایک بار حضرت سیِّدُنا عبداﷲابن مسعود(رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ) کسی مجلس پر گزرے جہاں ایک گَوَیّا گویا
بہت اچھی آواز سے گا رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: کاش !یہ آواز قرآن شریف پر استعمال ہوتی۔
یہ خبر گَوَیے کو پہنچی اس نے سچی توبہ کی اور حضرت سیِّدُناابن مسعود
(رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ)کے ساتھ رہنے لگا حتّٰی کہ قراٰن کریم کا عالِم و قاری ہوگیا۔(مرقات)(مراۃ المناجیح ،۳/ ۲۷۰)
یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآن عام ہوجائے
تلاوت کرنا میرا کام صبح وشام ہوجائے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب !صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد