نیک بیوی تحفہ ہے
مُفَسِّرِشَہِیر، حکیمُ الْاُمَّت، حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : یعنی اے عمر اگرچہ مال جمع کرنا جائزہے مگر تم لوگ اسے اپنا اصل مقصود نہ بنالو اس سے بھی بہتر مسلمان کے لئے نیک بیوی ہے کہ صورت بھی اچھی ہو اور سیرت بھی کہ اس کے نفعے مال سے زیادہ ہیں کیونکہ سونا چاندی اپنی ملک سے نکل کر نفع دیتے ہیں اور نیک بیوی اپنے پاس رہ کر نافع ہے ، سوناچاندی ایک بار نفع دیتے ہیں اور بیوی کا نفع قیامت تک رہتا ہے مثلًا رب تعالیٰ اس سے کوئی نیک بیٹا بخشے جو زندگی میں باپ کا وزیر بنے اور بعدِموت اس کا خلیفہ۔حدیث شریف میں ہے کہ نکاح سے مرد کا دو تہائی دین مکمل ومحفوظ ہوجاتاہے ۔(کنزالعمال، کتاب النکاح، ۱۶/ ۱۱۸، حدیث:۴۴۴۴۷)(مفتی صاحب مزیدلکھتے ہیں : )سبحٰن اﷲ! سرکار مدینہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا فرمان کتنا جامع ہے عورت کی سیرت دوکلموں میں بیان فرمادی کہ جب خاوند گھر میں موجود ہو تو اس کی ہر جائز بات مانے اور جب غائب ہو یعنی سفر میں ہو یا مرجائے تو اس کے مال، عزت و اَسرار کی حفاظت کرے یعنی آمِنَہ اَمِیْنَہ ومَامُوْنَہ ہو ۔(مراٰۃ المناجیح، ۳/ ۱۶)