نیکی کی خاموش دعوت
حضرتِ سیِّدُنا امام حسن رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ایک شادی میں مدعو تھے ۔وہاں آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کو چاندی کے برتن میں حلوہ پیش کیا گیا ، آپ رحمۃ اللہ تعالٰی
علیہ نے وہ برتن لیا اور حلوہ ایک روٹی پر پلٹ لیا اور کھانے لگے ۔یہ دیکھ کر ایک شخص بولا : یہ نیکی کی خاموش دعوت ہے ۔(منہاج القاصدین ، ص۱۳۰، مطبوعۃ : دار البیان دمشق)
مسئلہ : سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا اور ان کی پیالیوں سے تیل لگانا یا ان کے عطر دان سے عطر لگانا یا ان کی انگیٹھی سے بخور کرنا (یعنی دھونی لینا)منع ہے اور یہ ممانعت مرد و عورت دونوں کے لئے ہے ۔(بہار شریعت، ۳/ ۳۹۵)
نیکی کی دعوت اوررحمت ِخداوندی
رحمتِ کونینصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : نیکی کی طرف راہنمائی کرنے والا بھی نیکی کرنے والے کی طرح ہے ۔(ترمذی ، کتاب العلم ، باب ما جاء الدال۔۔۔الخ ، ۴/ ۳۰۵ ، حدیث : ۲۶۷۹)