ناگفتہ بہ حالات
افسوس ! آج کا مسلمان اپنے مسائل کے حل کے لئے مشکل ترین دُنیوی ذرائع استعمال کرنے کو تو تیار ہے مگر اﷲعَزَّوَجَلَّ اور اسکے پیارے رَسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے عطا کر دہ روزی میں بَرَکت کے آسان ذرائع کی طرف اسکی توجہ نہیں۔ آج کل بیرُوزگاری و تنگدستی کے گمبھیر مسائل نے لوگوں کو بے حال کردیا ہے۔ شایدہی کوئی گھرایسا ہو جو تنگدستی کا شکار نہ ہو ۔
یاد رکھئے!رِزْق میں بَرَکت کے طالب کیلئے ضَروری ہے کہ وہ پہلے رزْق ميں بے بَرَکتی کے اسباب سے آگاہی حاصل کرکے ان سے چھٹکارا حاصل کرے، تاکہ رزْق میں بَرَکت کے ذرائع حاصل ہونے پر کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔
اس سلسلے میں احادیثِ مبارَکہ کی روشنی میں تنگدستی کے اسباب اور آخِر میں ان کا حل بھی پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بغور مطالَعَہ فرمائیں اور اپنے روزمرہ کے معمولات میں اسکا نفاذ کرکے رِزْق میں بَرَکت کے اسباب کیجئے۔
مَدَنی پھول
امیر ِاَہلسنّت دامَتْ بَرَکا تُھُمُ العالِیہ فرماتے ہیں کہ رِزْق میں بَرَکت کا صرف
یہ معنیٰ نہ سمجھیں کہ دولت کا انبار لگ جائے بلکہ کم رِزْق میں گزارہ ہوجانا اور جو مل جائے اُس پرقَناعَت کی سعادت پانا بھی بہت بڑی بَرَکت ہے۔