مدینۂ منورہ زَادَہَااللہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْمًاکے آداب
(مدینۂ منورہ زَادَہَا اللہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا میں داخل ہونے والے کو چاہے کہ) پروقار وپرسکون حالت میں مدینۂ منورہ زَادَہَا اللہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا میں داخل ہو، شریعت کے حکم کے مطابق اس کا مشاہدہ کرے، آنکھیں بلند کرتے ہوئے اس پرنظرڈالے،پھراس حالت میں مسجد ومنبرِرسول عَلٰی صَاحِبِہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالَّسَلَام کے پاس آئے گویا آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی کیفیتِ نماز و خطبہ کوملاحظہ کررہاہے،اور روضۂ رسول عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالَّسَلَام پر اس حالت میں حاضر ہوگویا آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے چہرۂ انور کا دیدار کر رہا ہے۔ جب آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضرہوتوآوازپست رکھتے ہوئے اس طرح گفتگو کرے گویا آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی محفل کاآنکھوں سے مشاہدہ کر رہاہے، پہلے آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی بارگاہ میں اورپھرآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے دونوں اصحاب (حضرتِ سیِّدُنا ابوبکرصدیقِ اکبر وحضرتِ سیِّدُنا عمرفاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہما)کی بارگاہ میں سلام پیش کرتے ہوئے ان دونوں کی سرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے ساتھ اورسرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی ان کے ساتھ محبت کا مشاہدہ کرے،اور حضور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی نگاہ میں ان دونوں کی مقبولیت وعزت کومد ِ نظر رکھے،ان دونوں کا سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے ڈروخوف اوردونوں کی نگاہوں میں پیارے مصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی فضیلت ومقبولیت کودیکھے اورجب روضۂ انور سے پلٹے تواس کی طرف پیٹھ نہ کرے۔