مارسے زلزلہ ختم

مارسے زلزلہ ختم

امام الحرمین نے اپنی کتاب ’’الشامل‘‘میں تحریر فرمایا ہے کہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ میں زلزلہ آگیا اورزمین زوروں کے ساتھ کانپنے اورہلنے لگی۔ امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جلا ل میں بھر کرزمین پر ایک درہ مار ااور بلندآواز سے تڑپ کر فرمایا: قِرِّیْ اَلَمْ اَعْدِلْ عَلَیْکِ (اے زمین !ساکن ہوجا کیا میں نے تیرے اوپر عدل نہیں کیاہے) آپ کا فرمان جلالت نشان سنتے ہی زمین ساکن ہوگئی اورزلزلہ ختم ہوگیا۔(2)

(ازالۃ الخفاء مقصد۲،ص۱۷۲)

تبصرہ

اس روایت سے یہ ثابت ہوتاہے کہ امیرالمؤمنین حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حکومت جس طرح ہوا ، پانی ، آگ پر تھی اسی طرح زمین پر بھی آپ کے فرمان شاہی کا سکہ چلتا تھا۔ مذکورہ بالا چاروں کرامتوں سے معلوم ہوا کہ اولیاء اللہ کی حکومت ہوا ، آگ ، پانی اورمٹی سبھی پر ہے اور چونکہ یہ چاروں اربع عناصر کہلاتے ہیں یعنی انہیں چاروں سے تمام کائنات عالم کے مرکبات بنائے گئے ہیں ،تو جب ان چاروں عناصر پر اولیاء کرام کی حکومت ثابت ہوگئی تو جو جو چیزیں ان چاروں عناصرسے مرکب ہوئی ہیں ظاہر ہے کہ ان پر بطریق اولیٰ اولیاء کرام کی حکومت ہوگی ۔

Exit mobile version