عمریں درازاوراخلاق اچھے ہونا بہتری کی نشانی ہے
سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : کیا میں تم میں سے بہترین کی خبر نہ دوں ؟ صحابہ ِکرامعلیہم الرضوان نے عرض کی : کیوں نہیں ! فرمایاتم میں بہتر وہ ہیں جن کی عمریں دراز اور اخلا ق اچھے ہوں ۔(مسند احمد، ۳/ ۳۶۸، حدیث:۲۹۴۶)
لمبی عمراورجنت
حضرتِ سیدنا طلحہ بن عبید رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ بیان فرماتے ہیں : کہیں دُور دراز سے دو شخص حضورپُر نور صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دونوں ایک ساتھ ایمان لائے ان میں ایک تو نہایت عبادت گزار بہت محنت کرنے والا تھا دوسرا اس سے کم، پہلا شخص ایک جہاد میں شہید ہو گیا دوسرا شخص اس کے ایک سال بعد تک زندہ رہا ۔حضرتِ سیدنا طلحہ بن عبید رضی اللّہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ بعد میں فوت ہونے والا شخص جنت میں پہلے داخل کردیا گیا ، مجھے اس پر بڑا تعجب ہوا ۔صبح ہوئی تو یہ بات سرورِکونینصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں عرض کی گئی تو سرکارِمدینہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا : کیا وہ شہید کے بعد ایک سال تک زندہ نہیں رہا؟کیا اس نے شہید کے بعدرمضان کے روزے نہیں رکھے ؟ سال میں اتنے اتنے سجدے ادا نہیں کئے ؟صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی : کیوں نہیں ، رحمت ِکونینصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے ارشاد فرمایا : پھر ان دونوں کے درمیان زمین وآسمان کی دُوری کیوں نہ ہو۔(ابن ماجہ، کتاب تعبیرالرؤیا، باب تعبیرالرؤیا، ۴/ ۳۱۳حدیث:۳۹۲۵)