عفت وحیا
حضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پاک دامنی کا ذِکر کس زبان سے کیا جائے صرف اتنا بتا دینا کافی ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کبھی کسی عورت کو جس کے آپ مالک نہ ہوں نہیں چھوا۔
حیاوہ خُلْق ہے جس کے ذریعے انسان قبائح شرعیہ ( 3) کے ارتکاب سے بچتا ہے حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی ذات اَقدس میں غایت درجہ کی حیاتھی چنانچہ حضرت ابو سعید خُدرِ ی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں کہ ’’ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر دہ والی دو شیزہ سے بڑھ کر حیادار تھے۔جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کسی امر کو نا پسند فرماتے تو ہم اسے آپ کے چہر ہ مبارک میں پہچان جاتے۔ (4 ) یعنی غایت حیاکے سبب سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنی کراہت کی تصریح نہ فرماتے تھے ( 5) بلکہ ہم اس کے آثار چہر ہ انور میں پاتے۔ ‘‘