سچی توبہ کسے کہتے ہیں؟
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
یاد رکھئے کہ ٹھنڈی آہیں بھرنے ..یا ..اپنے گالوں پر چپت مارنے ..یا.. اپنے ناک اورکانوں کو ہاتھ لگانے ..یا..اپنی زبان دانتوں تلے دبالینے ..یا..سر ہلاتے ہوئے ”توبہ، توبہ، توبہ ”کی گردان کرنے کا نام توبہ نہیں ہے بلکہ سچی توبہ سے مراد یہ ہے کہ بندہ کسی گناہ کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی جان کر اس پر نادِم ہوتے ہوئے رب ل سے معافی طلب کرے اور آئندہ کے لئے اس گناہ سے بچنے کا پختہ ارادہ کرتے ہوئے ، اس گناہ کے ازالہ کے لئے کوشش کرے،یعنی نماز قضا کی تھی تو اب ادا بھی کرے ،چوری کی تھی یا رشوت لی تھی تو بعد ِ توبہ وہ مال اصل مالک یا اس کے ورثاء کو واپس کرے یا معاف کروا لے اور ان دونوں (یعنی اصل مالک یا ورثاء)کے نہ ملنے کی صورت میں اصل مالک کی طرف سے راہِ خدا میں صدقہ کر دے۔علی ھذا القیاس (ماخوذ ازفتاویٰ رضویہ، جلد ۱۰، نصف اول ،ص۹۷)
پیارے اسلامی بھائیو!
حضرت سيدنا ابن عباس رضي اللہ تعا عنہ سے مروی ہے کہ قيامت کے دن کئی توبہ کرنے والے ايسے ہوں گے جن کو گمان ہو گا کہ وہ توبہ کرنے والے ہيں ،حالانکہ وہ توبہ کرنے والے نہيں ہيں ۔يعنی توبہ کا طريقہ اختيا ر نہيں کيا ،ندامت نہيں ہوئی ،گناہوں سے رک جانے کا عزم نہيں کيا ،جن پر ظلم کيا ہے ان سے معاف نہيں کرايا اور نہ ان کو حق ديا بشرطیکہ ممکن تھا ،البتہ !جس نے کوشش کی اور ناکامی کی صورت ميں اہل حقوق کے ليے استغفار کيا،تو اميد ہے کہ اللہ عزوجل اہل حقوق کو راضی کر کے اسے چھڑا لے گا۔”