سب سے بہتروہ جو کھانا کھلا ئے
سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عظمت نشان ہے :خِیَارُکُمْ مَنْ اَطْعَمَ الطَّعَامَ وَ رَدَّ السَّلَامَیعنی تم سب میں بہتر وہ ہے جو کھانا کھلائے اور سلام کا جواب دے ۔(مسند احمد، ۹/ ۲۴۰حدیث:۲۳۹۸۱)
حضرت ِعلّامہ عبدالرء ُوف مناوی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ الہادی اس حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں : کھاناکھلانابھائیوں ، پڑوسیوں اورغرباومساکین سب کو شامل ہے ۔ (فیض القدیر، ۳/ ۶۶۲تحت الحدیث:۴۱۰۳)
جنتیوں کا کام
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سورۃُ الدَّہرکی آیت نمبر8میں جنتیوں کا ایک وصف یہ بھی بیان کیا گیا ہے :
وَ یُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِیْنًا وَّ یَتِیْمًا وَّ اَسِیْرًا(۸)(پ۲۹، الدھر:۸)
ترجمہ کنزالایمان : اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور اسیر کو ۔
صدرُ الافاضِل حضرتِ علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ الہادی اِس آیت کے تحت لکھتے ہیں : یعنی ایسی حالت میں جب کہ خود انہیں کھانے کی حاجت و خواہش ہو اور بعض مفسّرین نے اس کے یہ معنٰی لئے ہیں کہ اللّٰہ تعالٰی کی محبت میں کھلاتے ہیں ۔(خزائن العرفان ، ص۱۰۷۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد