روٹی کھلانے کا ثواب گناہوں پر غالب آگیا
ایک راہب اپنی عبادت گاہ میں ساٹھ سال تک اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی عبا دت کرتارہا ۔پھر ایک عورت اس کے پاس آئی تو وہ اس کے پاس نیچے اتر آیا اور چھ راتیں اس کے ساتھ رہا، جب اسے اپنے اس عمل پر ندامت ہوئی تو وہ دوڑتاہو ا مسجد
کی طرف آیا ۔وہاں اس نے دیکھا کہ تین بھوکے شخص مسجد میں پناہ گزیں ہیں ، چنانچہ اس نے ایک روٹی توڑ کر آدھی دائیں طرف والے اور آدھی بائیں طرف والے کو دے دی ۔اس کے بعداللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے ملک الموت علیہ السلام کو بھیجا جنہوں نے اس راہب کی روح قبض کرلی۔جب اس کی میزان کے ایک پلڑے میں 60 سال کی عبادت رکھی گئی اور دوسرے پلڑے میں چھ دن کے گناہ تو وہ گناہ عبادت پر غالب آگئے لیکن جب روٹی رکھی گئی تو وہ ان گناہوں پر غالب آگئی ۔(شعب الایمان، باب فی الزکاۃ، فصل فی ما جاء فی الایثار، ۳/ ۲۶۲حدیث:۳۴۸۸ملتقطاً)