رعایا کے آداب
(حاکم کوچاہے کہ) نرمی کی عادت اپنائے،ملامت نہ کرے ،کسی بھی کام کا حکم دینے سے پہلے اس میں خوب غوروفکرکرلے، خاص لوگوں پربڑائی نہ چاہے، ان سے مؤاخذہ بھی نہ کرے، نرم طبیعت اپناتے ہوئے عام لوگوں کے ساتھ محبت واُلفت سے پیش آئے، رعایا کے معاملات کی خبر رکھے، اہلِ علم کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آئے، اہلِ علم، دوستوں اوررشتے داروں پروسعت و کشاد گی کرے، اگر کسی سے کوئی جرم ہو جائے تو اس سے نرمی کرے اور رعایاکے معاملات کی حفاظت ونگرانی کرے۔
حاکم کے آداب
(رعایا کوچاہے کہ) حاکم کے دروازے پرآناجاناکم رکھے، اس سے اسی کام میں مدد لے جو اس کی ذمہ داری ہے اگرچہ وہ نرم طبیعت کا مالک ہو پھر بھی ہروقت اس کاخوف دل میں رکھے، اگرچہ وہ خوش مزاج اورنرم دل ہوپھربھی اس پر جرأ ت ودلیری کامظاہرہ نہ کرے، اگرچہ وہ سوال پورا کر دیتاہو پھربھی اس سے سوال کم کرے۔ جب حاکم موجود ہو تو اس کے لئے دعا کرے،اس کے متعلق نازیبا کلام نہ کرے۔ جب موجود نہ ہو تواس کی تعریف و توصیف کرے۔