رِزْق میں بَرَکت کا بے مثال وظیفہ
ایک صَحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! دنیا نے مجھ سے پیٹھ پھیر لی فرمایا: کیا وہ تسبیح تمہیں یاد نہیں جو تسبیح ہے فرشتوں اور مخلوق کی جس کی بَرَکت سے روزی دی جاتی ہے، جب صبحِ صادق طلوع ہو تو یہ تسبیح ایک سو بار پڑھا کرو،
’’ سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ، سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ، اَسْتَغْفِرُاللہَ ‘‘
دنیا تیرے پاس ذلیل ہو کر آئے گی۔ وہ صحابی چلے گئے کچھ مدّت ٹھہر کر دوبارہ حاضر ہوئے، عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا میرے پاس اس کثرت سے آئی، میں حیران ہوں کہاں اُٹھائوں کہاں رکھوں ! (الخصائصُ الکُبرٰی ج۲ص۲۹۹ مُلَخّصاً) اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس تسبیح کا وِرْد حتی الامکان طُلُوع صبحِ صادِق کے ساتھ ہو ، ورنہ صبح سے پہلے ، جماعت قائم ہو جائے تو اُس میں شریک ہوکر بعد کوعَدَد پورا کیجئے اور جس دن قبلِ نماز بھی نہ ہوسکے تو خیر طُلُوعِ شمس (یعنی سورج نکلنے ) سے پہلے۔ (ملفوظات ِ اعلیٰ حضرت ص ۱۲۸ مُلَخّصاً)