دنیا اور آخرت دونوں کمائیے
حضرتِ سیِّدُناحذیفہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے ارشاد فرمایا : لَیْسَ خِیَارُکُمْ مَنْ تَرَکَ الدُّنْیَا لِلْاٰخِرَۃِ، وَ لَاخِیَارُکُمْ مَنْ تَرَکَ الْاٰخِرَۃَ لِلدُّنْیَا، وَلٰکِنَّ خِیَارَکُمْ مَنْ اَخَذَ مِنْ کُلٍّ.وہ لوگ بہتر نہیں جو دنیا کے لئے آخرت اور آخرت کے لئے دنیا کو چھوڑ دیں ، ہاں تم میں بہتر ین وہ ہے جودونوں سے لے ۔(تاریخ دمشق ، حذیفہ بن یمان ، ۱۲/ ۲۹۳)
حلال اورحرام کمائی کا انجام
حضرتِ سیِّدُناابنِ عمر رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ’’دنیا میٹھی اور سرسبز ہے ‘‘ جس نے اس میں سے حلال طریقہ سے کمایا اور اسے کارِثواب میں خرچ کیااللّٰہ عَزَّوَجَلَّاُسے ثواب عطا فرمائے گا اور اپنی جنت میں داخل فرمائے گا اور جس نے اس میں حرام طریقہ سے کمایا اور اسے ناحق خرچ کیا اللّٰہ عَزَّوَجَلَّاس کے لئے ذلت و حقارت کے گھر کو حلال کردے گا اور اللّٰہ عَزَّوَجَلَّاور اس کے رسول صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ و اٰلہ وسلم کے مال میں خیانت کرنے والے بہت سے لوگوں کے لئے قیامت کے دن جہنم ہوگی۔اللّٰہ عَزَّوَجَلَّفرماتا ہے :
كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنٰهُمْ سَعِیْرًا(۹۷) (پ۱۵، بنی اسرائیل:۹۷)
ترجمہ کنزالایمان : جب کبھی بجھنے پر آئے گی ہم اسے اور بھڑکادیں گے ۔(شعب الا یمان ، باب فی القبض الید۔۔۔ الخ، ۴/ ۳۹۶ ، حدیث : ۵۵۲۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمّد