دس ہزار دینے کا وعدہ پورا کیا
حضرتِ سیِّدُنا منکدررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ اُمُّ المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا کی خدمت میں حاضرہوکرعرض گزارہوئے : اے اُمُّ المومنین!میں فاقہ کشی کا شکار ہوں ۔اُمُّ المومنین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہانے ارشاد فرمایا : میرے پاس کوئی چیز موجود نہیں ہے ، اگر میرے پاس دس ہزار درہم بھی ہوتے تو میں وہ تمہارے پاس بھیج دیتی۔حضرتِ سیِّدُنا منکدررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ جب واپس چلے گئے تواُمُّ المؤمنین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا کے پاس حضرتِ سیِّدُنا خالد بن اُسیدرَحْمَۃُ اللّٰہ
ِتعالٰی علیہ کی طرف سے دس ہزار درہم آئے جو آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہانے ان کی طرف بھیج دئیے ۔حضرتِ سیِّدُنا منکدررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ وہ رقم لے کر بازار گئے اور ایک ہزار درہم کے عوض ایک کنیز خریدی جس سے آپ کے تین بیٹے پیدا ہوئے اور ان کا شمار مدینہ منورہ کے بڑے عبادت گزاروں میں ہوا، ان تینوں کے نام محمد ، ابوبکر اور عمر تھے رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تعالٰی (المستطرف ، ۱/۲۷۵)