حضرت دحیہ بن خلیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
یہ بہت ہی بلند مرتبہ صحابی ہیں ۔ جنگ احد اور اس کے بعدکے تمام اسلامی معرکوں میں کفارسے لڑتے رہے ۔ ۶ھ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ان کو روم کے بادشاہ قیصر کے دربار میں اپنا مبارک خط دے کر بھیجا اور قیصر روم حضورعلیہ الصلوۃ
والسلام کا نامۂ مبارک پڑھ کر ایمان لے آیا مگر اس کی سلطنت کے ارکان نے اسلام قبول کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے حضوراکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں چمڑے کا موزہ بطور نذرانہ پیش کیا اورحضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے اس کو قبول فرمایا۔ یہ مدینہ منورہ سے شام میں آکر مقیم ہوگئے تھے اورحضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے تک زندہ رہے ۔(1) (اکمال ،ص۵۹۴)
کرامت
حضرت جبریل علیہ السلام ان کی صورت میں
ان کی مشہور کرامت یہ ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام ان کی صورت میں زمین پر نازل ہواکرتے تھے ۔(2) (اکمال ، ص۵۹۴واسدالغابہ،ج۲،ص۱۳۰)