حضرت ام شریک دوسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
یہ قبیلہ دوس کی ایک صحابیہ ہیں جو اپنے وطن سے ہجرت کر کے مدینہ منورہ چلی آئی تھیں ۔
کرامات
غیبی ڈول
یہ اپنے قبیلہ دوس سے ہجرت کر کے مدینہ منورہ جارہی تھیں اورروزہ دار تھیں۔ شام کو ایک یہودی کے مکان پر پہنچیں تاکہ پانی پی کر روزہ افطار کرلیں ۔ دشمن اسلام یہودی کو جب ان کے مسلمان اور روزہ دارہونے کا علم ہوا تو اس ظالم نے ان کو مکان کی ایک کوٹھڑی میں بند کردیا تاکہ ان کو ایک قطرہ پانی بھی نہ مل سکے جس سے یہ
روزہ افطار کرسکیں۔حضرت ام شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہابند کوٹھڑی میں لیٹی ہوئی تھیں اور بے حد متفکر تھیں ، سورج غروب ہوچکا ہے اور کوٹھڑی میں کھانے پینے کی کوئی چیز موجود نہیں ہے ۔ آخر میں کس چیز سے روزہ افطار کروں ؟اتنے میں بند اوراندھیری کوٹھڑی میں اچانک کسی نے ان کے سینے پر ٹھنڈے پانی سے بھراہوا ڈول رکھ دیا اور انہوں نے اس پانی کو پی کر روزہ افطار کرلیا۔ (1)(حجۃ اللہ ،ج۲،ص۸۷۵)
خالی کُپہ گھی سے بھر گیا
روایت ہے کہ حضر ت ام شریک دوسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس چمڑے کا ایک کپہ تھا جس کو وہ اکثر لوگوں کو عاریۃً دے دیا کرتی تھیں ۔ ایک دن انہوں نے اس کپہ میں پھونک مارکر اس کو دھوپ میں رکھ دیا تووہ گھی سے بھر گیا۔ پھر ہمیشہ اس کپہ میں سے گھی نکلتا رہا۔ اس بات کا پورے شہر اور دیار وامصار میں اس قدر چرچا ہوگیا تھا کہ لوگ عام طور پر یہ کہا کرتے تھے کہ حضرت ام شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہاکا کپہ خدا کی نشانیوں میں سے ایک بہت بڑی نشانی ہے ۔ (2)
(حجۃ اللہ علی العالمین،ج۲،ص۸۷۵بحوالہ ابن سعد)