بہترین شخص وہ ہے جوقرض اچھی طرح ادا کرے
سرکارِ عالی وقار، مدینے کے تاجدارصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : اِنَّ خِیَارَالنَّاسِ اَحْسَنُہُمْ قَضَائً بہترین شخص وہ ہے جو قرض اچھی طرح ادا کرے ۔(مسلم، کتاب الساقاۃ، باب من استسلف شیئا، ص۸۶۵حدیث:۱۶۰۰)
خوش دلی سے قرض ادا کریں
مُفَسِّرِشَہِیر، حکیمُ الْاُمَّت، حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : اس سے چند مسئلے معلوم ہوئے ایک یہ کہ اگر مقروض بغیر شرط لگائے قرض سے کچھ زیادہ دے دے خواہ وصف ( مثلا : کھوٹے کی جگہ کھرا روپیہ واپس کرنا)کی زیادتی ہو یا تعداد (مثلاً : 30 روپے کے بدلے 40رو پے واپس کرنا) میں وہ سود نہیں ۔سود وہ ہے جو قولًا یا عادتًا مشروط ہو۔(مفتی صاحب مزید لکھتے ہیں : ) دوسرے یہ کہ (مقروض) قرض خواہ کو خوش دلی سے قرض ادا کرے ۔(مراٰۃ المناجیح ، ۴/ ۲۹۴)