بہتروہ جن کودیکھ کرخدا یادآئے
رسولِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ دلنشین ہے : خِیارُکُمْ مَنْ ذَکَّرَکُمْ بِاللّٰہِ رُؤْیَتُہُُ تم سب میں بہتر ین وہ ہے جس کادیدار تمہیں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی یاددِلائے ۔(جامع الصغیر، ص۲۴۴حدیث:۳۹۹۵، جزء ۲)
مُفَسِّرِشَہِیر حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان فرماتے ہیں : ان کے چہروں پر اَنوار و آثار عبادت ایسے ہوں کہ انہیں دیکھتے ہی رب یاد آجائے ان کے چہرے آئینہ خدا نما ہوں ۔حضور (صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) نے فرمایا کہ’’ علی کا چہرہ دیکھنا عبادت ہے ، ‘‘(المعجم الکبیر، ۱۰/ ۷۶، حدیث:۱۰۰۰۶) آپ کو جو دیکھتا تھا کہتا تھا : لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ !کیسا کریم، بہادر، حلیم، عالم اور جوان ہے ۔(مرقاۃالمفاتیح، کتاب الادب، باب حفظ اللسان والغیبۃوالشتم، ۸/ ۶۰۸تحت
الحدیث:۴۸۷۱، ۴۸۷۲)(مفتی صاحب مزید لکھتے ہیں : )حضور داتا صاحب(رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ) کے مزار مقدس پر پہنچ کر دل کی دنیا بدل جاتی ہے ، مصری عورتوں نے جمالِ یوسفی دیکھتے ہی کہا تھا : حَاشَا لِلّٰہ، یہ ہے اللہ کی یاد آجانا۔یہاں حضرت شیخ عبدالحق (رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ) نے فرمایا کہ میں ایک بار مکہ معظمہ کے بازار میں سر نیچا کئے جارہا تھاکہ اچانک ایک شخص پر نظر پڑی میرے منہ سے فوراً لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَئْیٍ قَدِیْرٌ جاری ہو گیا۔(اشعۃ اللمعات، کتاب الادب، باب حفظ اللسان والغیبۃ والشتم، ۴/ ۸۹)
(مراٰۃ المناجیح، ۶/ ۴۸۴)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!
صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد