بڑی برکت والا نکاح
ام المؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُناعائشہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ میرے سرتاج، صاحب ِمعراج صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : بڑی برکت والا نکاح وہ ہے جس میں بوجھ کم ہو ۔( شعب الایمان ، باب الاقتصاد فی النفقۃ الخ، ۵/ ۲۵۴ ، حدیث : ۶۵۶۶)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : جس نکاح میں فریقین کا خرچ کم کرایا جائے ، مہر بھی معمولی ہو، جہیز بھاری نہ ہو، کوئی جانب مقروض نہ ہوجائے ، کسی طرف سے شرط سخت نہ ہو اللّٰہکے توکل پر لڑکی دی جائے وہ نکاح بڑا ہی بابرکت ہے ایسی شادی خانہ آبادی ہے آج ہم حرام رسموں بیہودہ رواجوں کی وجہ سے شادی کو خانہ بربادی بلکہ خانہا ئے بربادی بنالیتے ہیں ۔اللّٰہ تعالٰی اس حدیث پاک پر عمل کی توفیق دے ۔(مراٰۃ المناجیح ، ۵/ ۱۱)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد