اگر معتکف کسی حاجت کی بنا پر اعتکاف گاہ سے باہر نکلے تو کیا اسے کپڑے سے منہ چھپانا ضروری ہے؟اعتکاف کی کتنی قسمیں ہیں؟کیا معتکف مسجد میں خرید و فروخت کر سکتا ہے؟

سوال: اگر معتکف اپنی کسی حاجت کی بنا پر اعتکاف گاہ سے باہر نکلے تو کیا اسے کپڑے سے منہ چھپانا ضروری ہے؟🌴
جواب: اگر معتکف اپنی کسی حاجت کو پورا کرنے کے لیے اعتکاف گاہ سے باہر نکلے تو اسے کپڑے سے منہ چھپانا ضروری نہیں ہے بلکہ اس کو ضروری سمجھنا جہالت ہے۔(اعتکاف کے مسائل اور ان کا حل)♡❣️

سوال: اعتکاف کی کتنی قسمیں ہیں؟
▪️جواب: اعتکاف کی تین قسمیں ہیں:
① واجب ② سنت ③ نفل
👈🏻واجب: اگر اعتکاف کی منت مانی یعنی زبان سے کہا: اللہ تعالی کے لیے اتنے دن کا اعتکاف کروں گا” تو اب جتنے دن کا کہا ہے اتنے دن کا اعتکاف کرنا واجب ہو گیا اور اس کے لیے روزہ رکھنا شرط ہے۔
👈🏻سنت: رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کیا جانے والا اعتکاف”سنتِ مؤکدہ علی الکفایہ”ہے اور اس کے لیے بھی روزہ رکھنا شرط ہے۔
👈🏻نفــلی اعتکاف : منت اور سنت مؤکدہ کے علاوہ جو اعتکاف کیا جائے وہ مستحب ہے اس کے لیے نہ روزہ شرط ہے نہ وقت کی قید ہے۔ جب بھی مسجد میں داخل ہو اعتکاف کی نیت کر لے جب مسجد سے باہر نکلے گا تو ختم ہو جائے گا۔(در مختار)🌸

سوال: کیا معتکف مسجد میں خرید و فروخت کر سکتا ہے؟🌸
جواب: معتکف اپنی یا اپنے اہل و عیال کی ضرورت کے لیے مسجد میں خرید و فروخت کر سکتا ہے ، مگر تجارت کی کوئی چیز مسجد میں نہیں لا سکتا ، البتہ تھوڑی سی چیز ہو اور وہ مسجد میں جگہ نہیں گھیرے گی تو پھر وہ چیز مسجد میں لا سکتا ہے۔ خرید و فروخت صرف ضرورت پوری کرنے کے لیے ہو مال کمانے کے لیے نہ ہو ورنہ مسجد میں خرید و فروخت معتکف کے لیے بھی جائز نہیں ہو گی۔ ( بہار شریعت) ♡❣️

Exit mobile version