] الْوُضُوْئُ : وضوء [
اِس سبق میں 9قسم کے اَحکامات بیان کیے جائیں گے۔
(1): وضو کی تعریف
وضو کا لغوی معنی ۔۔۔۔ لفظ وضو [وَضَائَ ۃٌ ] سے مشتق ہے جس کا معنی ہے حُسن۔
وضو کا شرعی معنی ۔۔۔۔ اَعضائِ مخصوصہ کو دھونا اور مسح کرنا۔
(2): وضوء کی صحت کی شرائط
وضو کی صحت کی4 شرائط ہیں۔
(۱): وضو کرتے وقت تمام دھونے والے اَعضاء پر پانی بہانا۔
(۲): اگر عضو کی جلد تک پانی پہنچنے میں کوئی چیز مانع ہو تو پانی پہچانا ضروری نہیں،جیسے: چربی اور تیل۔
(۳): اگر جسم سے خون یا پیپ نکل رہی ہوتو اُن کے بند ہونے تک وضوء شروع کرنا
درست نہیں ۔
(۴): اِسی طرح شدید قضاء حاجت کے وقت بھی وضوء شروع کرنا جائز نہیں یہاں تک کہ قضائِ حاجت سے مکمل فارغ ہوجائے ۔
(3): وضو کے فرائض
(۱): چہرے کو ایک دفعہ دھونا (اِس کی حد لمبائی میں سر کے بالوں کے آغاز سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور چوڑائی میں دونوں کا نوںکی لو کے درمیان)
(۲): دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت ایک مرتبہ دھونا۔
(۳): چوتھائی سر کا ایک بار مسح کرنا۔
(۴): دونوںپائوں کو ٹخنوں سمیت ایک باردھونا۔
(4): وضو کی سنتیں
(۱): بسم اللہ شریف پڑھنا۔
(۲): حدث کو دور کرنے اور پاکیزگی کی نیت کرنا۔
(۳): وضو کے آغاز میں دونوں ہاتھوں کو کلائیوں تک دھونا۔
(۴): مسواک کرنا۔
(۵): کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانااوراگر روزہ دار نہ ہوتو اِن دونوںمیں مبالغہ کرنا۔
(۶): وضو کے تمام اَعضاء کو تین تین بار دھونا۔
(۷): داڑھی ،ہاتھوں کی انگلیوں اور پائوں کی انگلیوں کا خلال کرنا۔
(۸): پورے سر کا ایک بار مسح کرنا۔
(۹) : ہر دھونے والے عضو کو ملنا۔
(۱۰): دونوں کانوں کے ظاہر و باطن کا مسح کرنا۔
(۱۱): گردن کا مسح کرنا۔
(۱۲): عضو دھوتے وقت ہمیشہ دائیں عضو کو پہلے دھونا۔
(۱۳): وضو کرتے وقت ترتیب قائم رکھنا۔
(5): وضو کے مکروہات
(۱): پانی میں ضرورت سے زیادہ کمی یا زیادتی کرنا ۔
(۲): چہر ے پر زور سے پانی مارنا۔
(۳): نجاست والی جگہ پر وضو کرنا کہ اِس سے جسم پر نجاست کا اَثر پہنچ رہا ہو۔ (۴): وضو کے درمیان بلا ضرورت دنیاوی گفتگو کرنا۔
(۵): وضو کی ہر سنت کو چھوڑنا مکروہ ہے۔
(6): وضو کے آداب
(۱): زمین میں اُونچی جگہ پر بیٹھنا۔
(۲): وضو کے درمیان قبلہ کی طرف منہ کرنا ۔
(۳): تمام اَعضاء دھوتے وقت بغیر عذر کے کسی کی مدد نہ لینا، اَلبتہ اگر کوئی عذر ہو مثلاًبیماری ہو یا وہ عاجز ہو تو پھر غیر کی مدد لینے میں حرج نہیں ۔
(۴): اَعضائِ وضو دھوتے وقت فرض مقدار سے کچھ زائد جگہ کو بھی دھونا تاکہ پورا عضو دھونے میں مکمل شامل ہوجائے۔
(۵): کھلی انگوٹھی کو حرکت دینا اور اگر تنگ انگوٹھی ہو تو پھر پانی داخل کرنے کے لئے انگوٹھی کو حرکت دینا فرض ہے۔
(۶): وضو کے بعد کھڑے ہوکر قبلہ رو ہوکر شہادتین اور یہ دعا پڑھنا۔
[ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ ]
(۷): وضو سے فراغت کے بعد( اگر مکروہ وقت نہ ہو تو)دو رکعت نفل ادا کرنا۔
(7): وضو کی اَقسام
وضو کی تین اَقسام ہیں۔
[1]: فرض [2]: واجب [3]: مستحب
[1]: مندرجہ ذیل صورتوں کے لئے وضو کرنا فرض ہے۔
(۱): نماز کے لئے چاہے فرض ہو یا نفل یا جنازہ۔
(۲): سجدہ ٔتلاوت کے لئے ۔
(۳): قرآنِ پاک کو چھونے کے لئے۔
[2]: بیتُ اللہ کے گرد طواف کرنے کے لئے وضو کرنا واجب ہے۔
[3]: مندرجہ ذیل چھ صورتوں میں وضو کرنا مستحب ہے۔
(۱): سونے سے پہلے ۔
(۲): نیند کے بعد۔
(۳): فضول کلام کرنے کے بعد۔
(۴): کوئی غلطی یا گناہ کرنے کے بعد۔
(۵): غصہ کے وقت۔
(۶): قہقہہ (بلند آواز سے ہنسنے سے دانتوں کا ظاہر ہونا)لگانے کے بعد۔
(8): حدثِ اَصغر کی وجہ سے حرام کردہ اُمور
(۱): نماز۔
(۲): طوافِ کعبہ ۔
(۳): قرآنِ پاک چھونا۔
(9): نواقض وضو(وضو کو توڑنے والی چیزیں )
(۱): سبیلین یا بدن سے کسی چیز کانکلنا۔
(۲): پیچھے کے مقام میں کوئی چیز داخل کرنا۔
(۳): نیند۔
(۴): نشہ۔
(۵): بے ہوش ہونا۔
(۶): جنون۔
(۷): منہ بھر قے کا آنا۔
(۸): رکوع وسجود والی نماز میں قہقہہ لگانا۔