اُنگلیوں سے چشموں کی طرح پانی جاری ہونا

اُنگلیوں سے چشموں کی طرح پانی جاری ہونا
حضرت سالم (1 ) بن الجعدرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ حضرت جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت کر تے ہیں کہ حدیبیہ کے دن لوگوں کو پیاس لگی۔نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پاس ایک چھا گل تھی آپ نے اس سے وضو فرمایا تو لوگ پانی کے لئے آپ کی طرف دوڑ ے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: تمہیں کیا ہوا ؟ انہوں نے عرض کیا کہ آپ کی چھاگل کے پانی کے سوا ہمارے پاس نہ وضو کر نے کو ہے نہ پینے کو۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا ہاتھ مبارک چھاگل پر رکھا۔پس آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی انگلیوں سے چشموں کی طرح پانی نکلنے لگا۔ہم نے پیااور وضو کیا۔ میں نے حضرت جابررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے پو چھا: تم اس دن کتنے تھے؟ حضرت جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے جواب دیا کہ ہم ڈیڑ ھ ہزار تھے اگر ایک لاکھ ہوتے تو تب بھی وہ پانی کفایت کرتا۔ (2 )
یہ معجزہ حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے متعدددفعہ مختلف جگہوں میں ایک جماعت کثیرہ کے سامنے ظہور میں آیا اور اس کے را وی حضرت جابر بن عبد اللّٰہ، انس بن مالک، عبد اللّٰہ بن مسعود، عبد اللّٰہ بن عباس، ابو یعلی انصاری، زید بن الحارث الصدائی اور ابو عمر ہ انصاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ہیں ۔ پس یہ قطعی الثبوت ہے۔ (3 ) نظر بر اختصار یہاں صرف ایک روایت پر کفایت کی گئی ہے۔یہ معجزہ بھی شق القمر کی طرح حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے خصائص میں سے ہے۔

________________________________
1 – صحیح بخاری، باب علامات النبوت فی الاسلام۔
2 – صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،الحدیث: ۳۵۷۶، ج۲،ص۴۹۳ ۔علمیہ
3 – یقینی طور پر ثابت ہے۔

Exit mobile version