انسان کے چارباپ ہوتے ہیں
مُفَسِّرِشَہِیر، حکیمُ الْاُمَّت، حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اپنی مشہور زمانہ تصنیف لطیف ’’اسلامی زندگی‘‘میں شوہروں کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں : اور اے شوہرو!تم یاد رکھو کہ دنیا میں انسان کے چارباپ ہوتے ہیں : ایک تونسبی باپ، دوسرے اپنا سُسَر تیسرے اپنا اُستاد، چوتھے اپنا پیر ۔اگر تم نے اپنے سُسَر کو بُراکہا تو سمجھ لو کہ اپنے باپ کو بُرا کہا، حضورعلیہ السلامنے فرمایاہے ، بہت کامیاب شخص وہ ہے جس کی بیوی بچے اس سے راضی ہوں ۔خیال رکھو کہ تمہاری بیوی نے صرف تمہاری وجہ سے اپنے سارے میکے کو چھوڑا۔بلکہ بعض صورتوں میں دیس چھوڑ کر تمہارے ساتھ پردیسی بنی اگر تم بھی اس کو آنکھیں دکھاؤ تو وہ کس کی ہوکر رہے ؟ تمہارے ذمہ ماں باپ، بھائی بہن، بیوی بچے سب کے حق ہیں کسی کے حق میں کسی کے حق کے ادا کرنے میں غفلت نہ کرو اور کوشش کرو کہ دنیا سے بندوں کے حق کا بوجھ اپنے پر نہ لے جاؤ، خدا کے تو ہم سب گنہگار ہیں مگر مخلوق کے گنہگار نہ بنیں ۔(اسلامی زندگی، ص۶۸)