آدمی کا نسب ہی اس کا مکان ہے:
حضرت سیِّدُنا امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ دُنیا سے بہت زیادہ بے رغبت رہتے اور امورِ آخرت میں غور وفکرکرتے رہتے تھے۔ حصولِ علم میں بہت کوشاں رہتے اورمؤمنین کی خیر خواہی کرتے تھے۔” خلیفۃ المسلمین مہدی نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا: ”کیا آپ کا کوئی مکان ہے؟”تو آ پ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب میں فرمایا: ”نہیں۔ لیکن میں آپ کو ایک حدیث ِ پاک سناتا ہوں، میں نے حضرت سیِّدُنا ربیعہ بن ابی عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے سنا: ” آدمی کا نسب ہی اس کا مکان ہے۔”
(احیاء علوم الدین،کتاب العلم، الباب الثانی فی العلم المحمود والمذموم واقسامھما واحکامھما،ج۱، ص۴۷)
(ترتیب المدارک وتقریب المسالک،باب فی مجلسہ وطیبہ۔۔۔۔۔۔الخ، ج۱،ص۳0)