گستاخ کاانجام

گستاخ کاانجام

منقول ہے کہ حجا ج کا ایک قافلہ مدینہ منورہ پہنچا ۔تمام اہلِ قافلہ امیر المؤمنین حضرتِ سیِّدُناعثمان غنی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے مزارِ مبارک پر زیارت کرنے اور فاتحہ خوانی کے لئے گئے لیکن ایک شخص جو آپ سے بُغض وعنادرکھتا تھا توہین واِہانت کے طور پر آپ کے مزار کی زیارت کے لئے نہیں گیا اورلوگوں سے کہنے لگا کہ بہت دور ہے اس لئے میں نہیں جاؤں گا ۔جب یہ قافلہ اپنے وطن کو واپس آنے لگا تو قافلہ کے تمام افراد خیر وعافیت اورسلامتی کے ساتھ اپنے اپنے وطن پہنچ گئے لیکن وہ شخص جو آپ رضی اللّٰہ
تعالٰی عنہ کی قبر انورکی زیارت کے لئے نہیں گیا تھا اس کا یہ انجام ہوا کہ درمیان راہ میں بیچ قافلہ کے اندر ایک درندہ غراتاہواآیا اوراس شخص کو اپنے دانتوں سے دبوچ کر اور پنجوں سے پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کرڈالا۔یہ منظر دیکھ کر تمام اہل قافلہ نے یک زبان ہوکر کہا یہ حضرت ِسیدنا عثمانِ غنیرضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی بے ادبی وبے حرمتی کا انجام ہے ۔
(شواہدالنبوۃ، ص۲۱۰)

Exit mobile version