کیا معتکف اعتکاف کے دوران مسجد کے اندر ضرورتاً دنیوی بات چیت کر سکتا ہے؟معتکف کن حاجات کی بنا پر مسجد سے نکل سکتا ہے؟ اگر کسی وجہ سے معتکف کا روزہ ٹوٹ گیا تو کیا اس کا اعتکاف بھی ٹوٹ جائے گا؟

سوال: کیا معتکف اعتکاف کے دوران مسجد کے اندر ضرورتاً دنیوی بات چیت کر سکتا ہے؟🌹
جواب: معتکف اعتکاف کے دوران مسجد کے اندر ضرورتاً دنیوی بات چیت کر سکتا ہے مگر اس طرح کہ کسی نمازی یا عبادت کرنے والے یا سونے والے کو تکلیف نہ ہو ،اور مسجد میں بلا ضرورت دنیوی بات چیت کی معتکف کو بھی اجازت نہیں۔ (فیضانِ رمضان)🦚

سوال: معتکف کن حاجات کی بنا پر مسجد سے نکل سکتا ہے؟🕌
جواب: معتکف درج ذیل دو حاجات کی بنا پر مسجد سے نکل سکتا ہے:
حاجتِ شـرعی: یعنی وہ حاجت جس کا تقاضا شریعت کی جانب سے ہو ،جیسے نماز جمعہ ادا کرنے یا اذان کہنے کے لیے جانا۔
حاجتِ طبعی: یعنی وہ حاجت جس کا تقاضا طبیعت کی طرف سے ہو اور وہ حاجت مسجد میں پوری نہ ہو سکتی ہو جیسے پیشاب ، پاخانہ اور وضو کرنے کے لیے جانا ، احتلام کی صورت میں فرض غسل کے لیے جانا۔(فیضان رمضان)🛤️

سوال: کیا معتکف مسجد کے محراب میں جا سکتا ہے؟
جواب: جی ہاں! جا سکتا ہے۔(ردالختار)♡💖
❥➻•────────•➻❥
سوال: کیا تعداد کی ذیادتی کی وجہ سے مرد میدان(یعنی گراؤنڈ وغیرہ) میں اعتکاف کر سکتے ہیں؟
جواب: تعداد کی ذیادتی کی وجہ سے مرد میدان میں اعتکاف نہیں کر سکتے کیونکہ مردوں کے اعتکاف کے لیے مسجد شرط ہے۔(احکام تراویح و اعتکاف)🎆⁦❥

سوال: کیا اعتکاف کے لیے باوضو ہونا شرط ہے؟
جواب: اعتکاف کے لیے باوضو ہونا شرط نہیں ہے(فتاویٰ رضویہ)🎆

❥➻•────────•➻❥

سوال: اگر کسی وجہ سے معتکف کا روزہ ٹوٹ گیا تو کیا اس کا اعتکاف بھی ٹوٹ جائے گا؟🏕️
جواب: اگر کسی وجہ سے معتکف کا روزہ ٹوٹ گیا تو اس کا اعتکاف بھی ٹوٹ جائے گا (فیضانِ رمضان)

Exit mobile version