کلام لفظی :

کلام لفظی :
اب یہاں ایک لطف خاص قابل توجہ ہے وہ یہ ہے کہ زبان اکثر حرکت کرتی رہتی ہے اور ان تمام مقامات پر لگتی بھی ہے مگر کوئی حرف وجود میں نہیںآتا جب تک حلق کے اندر سے ہوا خاص طور پر باہر نہ آئے جس سے آواز کا وجود ہو ۔ غرض کہ آواز جو دراصل ہوا ہے جب حلق سے باہر آتی ہے اس وقت ان تمام حرکات زبان وغیرہ سے آوازمیں ایک کیفیت پیدا ہوتی ہے جس سے کلام کا وجود ہوتا ہے ۔ سمجھنے کے قا بل یہ بات ہے کہ زبان تمام حرفوں کے مخارج پر لگنے اور حلق وغیرہ کے حرکت کرنے سے بھی حروف پید ا نہیں ہوتے بلکہ ہوائے خاص یعنی آواز کے وجود سے ان سب کا ظہور ہوجاتاہے۔

Exit mobile version