(4): موزوں پر مسح کرنے کا طریقہ
٭۔ پانی سے دائیں ہاتھ کی انگلیاں تر کر کے دائیں موزے کے اوپر والے حصہ پر مسح کرے ۔
٭۔ پھر بائیں ہاتھ کی انگلیاں پانی سے تر کر کے بائیں موزے کے اوپر والے حصہ پر مسح کرے۔
٭۔ پھر اِن دونوں پائوںکے ٹخنوں کے اوپر پنڈلی تک ہاتھوں کو پھیرے۔
(5): مدت ِمسح
اِس کی دوصورتیں ہیں۔ (۱): مقیم کے لئے ۔ (۲): مسافر کے لئے ۔
(۱): مقیم کے لئے : مدتِ مسح ایک دن اور ایک رات یعنی 24گھنٹے اور مدت شروع اُس وقت ہوگی جب پاکیزگی پر موزے پہننے کے بعد پہلی دفعہ حدث لاحق ہوا ہو۔
اِس کی تفصیل یہ ہے کہ جب اُس نے وضو کیا اور صبح کی نماز کے وقت اپنے پائوں دھولئے اور اُس کا وضوظہر کے وقت ٹوٹا تو اُس کی مدتِ مسح ظہر کے وقت شروع ہوگی ،نہ کہ فجر کے وقت سے۔
(۲): مسافر کے لئے: مدت ِمسح تین دن اور تین راتیں یعنی 72گھنٹے ہے اور اِس کا آغاز مقیم کے طریقے کی طرح ہی ہوگا۔
مسئلہ : اگر مقیم نے مسح کیا پھر مسافر ہوگیا تو مسافر کی مدتِ مسح پوری کرے گا۔
مسئلہ : اگر مسافر نے مسح کیا پھر وہ مقیم ہو گیا تو مقیم کی مدتِ مسح پوری کرے گا۔
مسئلہ : شرعی مسافر تب ہوگا جب96سے زائدکلومیٹر سفر کا اِرادہ کرے اور پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کا اِرادہ ہو ۔
(6): مسح علی الخفین کے نواقض(مسح کو توڑنے والی چیزیں )
(۱): حدثِ اَصغر اور اَکبر کے ہر سبب سے مسح ٹوٹ جاتا ہے۔
(۲): پورے پائوں یا اکثر پائوں کا حصہ موزے سے نکل جائے۔
(۳): مدتِ مسح ختم ہوجائے۔
(7): پٹی پر مسح کرنا
جبیرہ: وہ چیز جسے مریض کے کسی حصے پر ڈاکٹر باندھے، جیسے روئی کی پٹی اور کپڑے کی پٹی وغیرہ۔
(8): پٹی پر مسح کرنے کا حکم
یہ مندرجہ ذیل صورتوں میں جائز ہے۔
(۱): جب پانی سے دھونا یا زخم پر مسح کرنا عضو کو نقصان دے۔
(۲): جب مرض کے تاخیر سے درست ہونے کا اَندیشہ ہو۔
(۳): جب تکلیف میں زیادتی ہو۔
(9): پٹی پر مسح کرنے کی مدت
اِس مسح کے لئے کوئی مدت مقرر نہیں اور وضو کے ٹوٹ جانے سے یہ مسح ٹوٹ جاتا ہے،اَلبتہ اِس پٹی کا باندھنا حالتِ طہارت میں شرط نہیں اور نئی پٹی باندھنے سے بھی مسح باطل نہیں ہوگا۔
مسئلہ : عمامے اور دستانوں پر مسح کرنا جائز نہیں۔