وعظ ونصیحت کرنے والے کے آداب – وعظ ونصیحت سننے والے کے آداب

وعظ ونصیحت کرنے والے کے آداب

(وعظ ونصیحت کرنے والے کوچاہے کہ) تکبرسے بچتے ہوئے ہمیشہ اپنے مالکِ حقیقی سے حیا کرتا رہے، اپنی حاجت بارگاہِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ میں پیش کرے۔اس بات کا خواہش مند ہوکہ سننے والے وعظ و نصیحت سے فائدہ حاصل کریں، اپنی خامیوں پر آگاہ ہو تو اپنے نفس کوملامت کرے، سننے والوں کوسلامتی چاہنے والی نگاہ سے دیکھے، ان کی پوشیدہ باتوں کے متعلق حسنِ ظن رکھے، اپنی ذات کو طعن وتشنیع سے محفوظ رکھنے کے لئے لوگوں سے کوئی چیزطلب نہ کرے، ادب سکھاتے ہوئے نرمی سے کام لے، ابتداء ً جسے وعظ ونصیحت کرے اس پر نرمی کرے، جو کہے اس پرعمل کرنے کا پختہ ارادہ کرے تاکہ لوگ اس کی باتوں سے فائدہ حاصل کریں۔

وعظ ونصیحت سننے والے کے آداب

ہمیشہ خشوع وخضوع (عاجزی وانکساری)کی کیفیت پیداکرنے کی کوشش کرے، جوکچھ سنے اسے یاد رکھنے کی کوشش کرے، وعظ ونصیحت کرنے والے کے متعلق حسنِ ظن رکھے، واعظ کی بات کے درست ہونے کا اعتقاد رکھے، ہمیشہ خاموش رہنے کی عادت اپنائے، مستقل مزاجی اختیار کرے، اپنے غموں اورفکروں کومجتمع کرلے(یعنی دنیوی خیالات میں مشغول نہ رہے اورلوگوں پر) تہمت لگانے سے بچے۔

Exit mobile version