مسجدمیں داخل ہونے کے آداب

مسجدمیں داخل ہونے کے آداب

(مسجدمیں داخل ہونے والے کو چاہے کہ)پہلے دایاں پاؤں داخل کرے، جوتوں پر گندگی وغیرہ لگی ہوئی ہو تو اسے جھاڑلے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکرکرے(یعنی مسجدمیں داخل ہونے
کی دعا (۲)پڑھے)،اگرمسجد میں کوئی موجودہو تواسے سلام کرے،کوئی نہ ہوتواپنے آپ پرسلام بھیجے(۳)، اللہ عَزَّوَجَلَّ سے سوال کرے کہ وہ اس کے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول
دے ،قبلہ رو ہوکربیٹھے، دل میں خوفِ خداعَزَّوَجَلَّ پیدا کرے ،گفتگوکم کر ے ، (مسجدمیں)لعن طعن کرنے سے بچے ، نہ تو مسجد میں آواز بلند کرے، نہ تلوار سونتے، نہ تیراندازی کرے، نہ (دُنیوی) کام کرے، نہ گم شدہ چیز تلاش کرے، نہ خریدو فروخت کرے اورنہ ہی ہم بستری کرے۔ جب مسجدسے نکلے توپہلے بایاں (یعنی اُلٹا) پاؤں باہرنکالے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ سے اس فضل کا سوال کرے جو وہ عطا فرماتا ہے (یعنی مسجدسے نکلنے کی دُعا (۱)پڑھے)۔

2۔۔۔۔۔۔مسجدمیں داخل ہونے کی دعا یہ ہے: ”اَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِک۔”

(صحیح ا لمسلم،کتاب صلوۃ المسافرین۔۔۔۔۔۔الخ،باب مایقول اذا دخل ا لمسجد،ا لحدیث۱۶۵۲، ص۷۹۰)
3۔۔۔۔۔۔صدر الشریعہ، بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی نقل فرماتے ہیں: ”جب مسجد میں داخل ہو توسلام کرے بشرطیکہ جو لوگ وہاں موجود ہیں، ذکر ودرس میں مشغول نہ ہوں اور اگر وہاں کوئی نہ ہویا جو لوگ ہیں وہ مشغول ہیں تو یوں کہے: ”اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا مِنْ رَّبِّنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن۔”

(بہارِ شریعت، حصہ۱۶، ص۱۴۱، مکتبۃ المدینۃ، باب المدینہ کراچی)

اعتکاف کے آداب

(اعتکاف کرنے والے کوچاہے کہ) ہمیشہ ذکرمیں مشغول رہے، اپنے غموں اور فکروں کو مجتمع کرلے(یعنی دنیوی خیالات میں مشغول نہ ہو)، فضول گوئی نہ کرے، (خشوع وخضوع حاصل کرنے کے لئے) ایک جگہ مخصوص کر لے اور اِدھر اُدھر نقل وحرکت نہ کرے، نفس کو اس کی خواہشات اور پسندیدہ چیزوں سے روک کر اسے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اطاعت و عبادت پر مجبورکرے۔

Exit mobile version