طہارت وپاکیزگی اورصفائی کے آداب

طہارت وپاکیزگی اورصفائی کے آداب

(طہارت حاصل کرنے والے کو چاہے کہ وضوسے پہلے) مسواک کرے اور ہر عضو دھوتے وقت زبان کوذکرِالٰہی عَزَّوَجَلَّ سے تر رکھے، جس ذات کی عبادت کرنے کاارادہ رکھتا ہے دل میں اس کاخوف پیداکرتے ہوئے (اپنے گناہوں سے) توبہ کرے، وضو کے بعد نماز شروع کرنے تک خاموشی اختیار کرے، (باطنی)طہارت کے بعد (ظاہری) پاکیزگی حاصل کرے، مونچھوں کو پست کرے، بغلوں کے بال اکھیڑے، موئے زیرِناف مونڈے، ناخن
کاٹے، ختنہ کرے(۱)، (ہاتھ پاؤں کی) انگلیوں کے جوڑاچھی طرح دھو لے، ناک کی صفائی کاخاص خیال رکھے، کپڑوں اوربدن کی پاکیزگی کا خوب اہتمام کرے۔

1۔۔۔۔۔۔بالغ کے ختنہ کے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں اعلیٰ حضرت،مجدد دین وملت، شاہ امامِ احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں: ”ہاں! اگرخودکرسکتاہوتوآپ اپنے ہاتھ سے کرلے یاکوئی عورت جو اس کام کو کر سکتی ہو، ممکن ہوتو اس سے نکاح کرادیاجائے وہ ختنہ کردے،اس کے بعدچاہے تواسے چھوڑدے یا کوئی کنیز شرعی واقف (یعنی اس کام کو کر سکتی) ہو تووہ خریدی جائے۔اوراگریہ تینوں صورتیں نہ ہو سکیں توحجام ختنہ کر دے کہ ایسی ضرورت کے لئے ستردیکھنا دکھانا منع نہیں۔” (فتاوٰی رضویہ مخرجہ،ج۲۲،ص۵۹۳،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن)

Exit mobile version