شرم و حیاکا درس اور بے حیائی کی مذمت آیاتِ قرآنیہ سے
(۱)…اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے:
قُلۡ لِّلْمُؤْمِنِیۡنَ یَغُضُّوۡا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَ یَحْفَظُوۡا فُرُوۡجَہُمْ ؕ ذٰلِکَ اَزْکٰی لَہُمْ ؕ اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوۡنَ ﴿۳۰﴾وَ قُلۡ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِہِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوۡجَہُنَّ۔۔۔الایۃ(1)
ترجمۂکنزالایمان: مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہ ان کے لیے بہت ستھرا ہے بے شک اللّٰہ کو ان کے کاموں کی خبر ہے اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچیرکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں ۔
سورۂ نور کی اسی اکتیسویں آیت میں یہ بھی ارشاد ہواکہ
وَلَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِہِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیۡنَ مِنۡ زِیۡنَتِہِنَّ (2)
ترجمۂکنزالایمان:اورزمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چھپا ہوا سنگار۔
(۲)… سورۃ الاحزاب میں ارشاد ہوا:
یٰنِسَآءَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَترجمۂکنزالایمان: اے نبی کی بیبیو تم
النِّسَآءِ اِنِ اتَّقَیۡتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیۡ فِیۡ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوۡفًا ﴿ۚ۳۲﴾وَقَرْنَ فِیۡ بُیُوۡتِکُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاہِلِیَّۃِ الْاُوۡلٰی وَ اَقِمْنَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتِیۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ اَطِعْنَ اللہَ وَ رَسُوۡلَہٗ ؕ
اور عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر اللّٰہ سے ڈرو تو بات میں ایسی نرمی نہ کرو کہ دل کا روگی کچھ لالچ کرے۔ ہاں اچھی بات کہو اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی۔ اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللّٰہ اور اس کے رسول کا حکم مانو۔
(۳)…اللّٰہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ملاحظہ کیجئے:
یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزْوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِیۡنَ یُدْنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدْنٓیٰ اَنۡ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیۡنَ ؕ وَکَانَ اللہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۵۹﴾ (2)
ترجمۂکنزالایمان:اے نبی اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہےکہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں ۔ اور اللّٰہ بخشنے والا مہربان ہے۔
(۴)… اس فرمان کو بھی توجہ سے پڑھ لیجئے:
وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَۃٍ اِذَا
ترجمۂکنزالایمان: اور کسی مسلمان مرد نہ
قَضَی اللہُ وَ رَسُوۡلُہٗۤ اَمْرًا اَنۡ یَّکُوۡنَ لَہُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ اَمْرِہِمْ ؕ وَمَنۡ یَّعْصِ اللہَ وَ رَسُوۡلَہٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیۡنًا ﴿۳۶﴾ؕ (1)
مسلمان عورت کو پہنچتا ہے کہ جب اللّٰہ ورسول کچھ حکم فرمادیں تو انھیں اپنے معاملہ کا کچھ اختیار رہے اور جو حکم نہ مانے اللّٰہ اور اسکے رسول کا وہ بے شک صریح گمراہی بہکا۔
مذکورہ آیاتِ قرآنیہ میں اللّٰہ رَبُّ الْعِزَّت نے مؤمنین مردوں اور عورتوں کو نگاہیں نیچی رکھنے، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے کا حکم دیا اور پردہ کی اہمیت کس قدر ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا لیجئے کہ عورتوں کو جاہلیتِ اُولیٰ کی بے پردگی سے منع کیا گیا یہاں تک کہ زیور کی آواز بھی غیر مرد نہ سنے، اس کا لحاظ رکھنے کا فرمایا گیا اور آخری آیت جو ذکر کی گئی اس میں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فیصلہ کے بعد کسی مسلمان مرد و عورت کے لئے اختیار باقی نہیں رہ جاتا اس کا واضح اعلان فرما دیا گیا تو کیا مسلمانوں کو ان احکامات کے آگے سرِ تسلیم خم نہیں کرنا چاہئے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بہت سے مسلمان مرد و عورتیں ویلنٹائن ڈے میں ان احکامات کی اعلانیہ کھلم کھلا کافروں کی تقلید میں خلاف ورزیاں کرتے ہیں اللّٰہ تعالیٰ عقل دے، سمجھ دے، احکامِ شریعت کی اتباع میں زندگی بسر کرنے کی توفیق دے ۔