حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ
ان کی کنیت ابو عبداللہ ہے ۔ یہ قبیلہ خزرج کے انصاری اورمدینہ منورہ کے باشندہ ہیں۔ یہ ان ستر خوش نصیب انصار میں سے ایک ہیں جن لوگوں نے ہجرت سے بہت پہلے میدان عرفات کی گھاٹی میں حضوراکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم سے بیعت اسلام کی تھی ۔ یہ جنگ بدر اوراس کے بعدکے تمام جہادوں میں مجاہدانہ شان سے شریک
جنگ رہے۔ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ان کو یمن کا قاضی اورمعلم بنا کر بھیجا تھا اورحضرت امیر المؤمنین عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دور خلافت میں ان کو ملک شام کا گورنربھی مقرر کردیا تھا جہاں انہوں نے ۱۸ ھ میں طاعونِ عمواس میں علیل ہوکر اڑتیس سال کی عمرمیں وفات پائی ۔آپ بہت ہی بلند پایہ عالم ، حافظ ، قاری، معلم اور نہایت ہی متقی وپرہیز گار اور اعلی درجے کے عبادت گزار تھے ۔ بنی سلمہ کے تمام بتوں کو انہوں نے ہی توڑ پھوڑ کر پھینک دیا تھا۔ حضوراکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت میں ان کا لقب”امام العلماء ”ہے ۔(1) (اکمال ،ص۶۱۶واسدالغابہ، ج۴،ص۳۷۸)